جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact CheckViralامت شاہ کے ساتھ بیٹھے ایم آئی ایم لیڈر اسدالدین اویسی کی...

امت شاہ کے ساتھ بیٹھے ایم آئی ایم لیڈر اسدالدین اویسی کی یہ تصویر ترمیم شدہ ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر امت شاہ کے ساتھ بیٹھے ایم آئی ایم لیڈر اسدالدین اویسی اور اکبرالدین کی تصویر خوب گردش کررہی ہے۔ یوزر تصویر کے کیپشن میں “کیا نزاکت ہے جی کیا نزاکت ہے” لکھا ہے۔

Courtesy:Samiullah_inc

محمد ضحیٰ خان کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

سمیع اللہ کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

مجلس اتحاد المسلمین پر آئے دن یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ الیکشن میں ایم آئی ایم بی جے پی کو خفیہ مدد کرتی ہے۔ کئی سیاسی لیڈر اویسی پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ امت شاہ اور اویسی کے درمیان خفیہ معاہدہ ہے ۔اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر ایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔ جس میں اسدالدین اویسی اور ان کے بھائی اکبر الدین اویسی امت شاہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔کئی یوزر اویسی کی پارٹی کو ووٹ نہ دینے کی بات کہہ رہے ہیں۔

Fact check / Verification

امت شاہ کے ساتھ بیٹھے اسد اویسی اور اکبر اویسی کی تصویر کو جب ہم نے غور سے دیکھا تو صاف واضح ہورہا تھا کہ تصویر کے ساتھ چھیڑخانی کی گئی ہے۔ کیونکہ جس صوفے پر اویسی بیٹھے ہیں وہ پیلے رنگ کا ہے اور امت شاہ سفید رنگ کے صوفے پر بیٹھے ہیں۔ لیکن ہم نے اپنی تسلی کےلئے اویسیم اسکرین شارٹ کی مدد سے اویسی اور امت شاہ کی تصویر کو الگ الگ کرکے ریورس امیج سرچ کیا۔

اس دوران ہمیں اسکرین پر ایک یوٹیوب کا لنک فراہم ہوا۔ جس کے تھم نیل میں مذکورہ تصویر کو استعمال کیا گیا ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں “اب تک کی سب سے بڑی خبر اویسی اور امت شاہ کولےکر” لکھا ہوا ہے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کو ایک مارچ 2021 کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیا گیا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=-yFeUvnZTww
اسدالدین اویسی کی وائرل تصویر والا ویڈیو

پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی نیوزمینٹ اور دی رہنما پر وائرل تصویر کا اصل نسخہ ملا۔ جس میں امت شاہ اویسی کے ساتھ کوئی اور شخص بیٹھا ہے۔پوری رپورٹ کو غور سے پڑھنے کے بعد پتا چلا کہ اسدالدین اویسی موسی ندی پر پل کی تعمیراتی کام کے سلسلے میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر بی جناردحن ریڈی اور ایم اے یو ڈی کے پرنسپل سیکریٹری اروند کمار سے 2018 میں ملاقات کی تھی۔ اسی کی یہ تصویر ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں کئی پرانے ٹویٹ بھی ملے۔جس میں یہ تصویر دیکھنے کو ملی۔ درج ذیل میں سبھی ٹویٹ موجود ہیں۔

اسدالدین اویسی کی اصلی تصویر جو امت شاہ سے مختلف ہے

پھر ہم نے امت شاہ کی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا اوراس حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انڈیا ٹوڈے اور پنجاب کے سی ایم امریندر سنگھ کے ٹویٹر ہینڈل پر امت شاہ کی وائرل تصویر ملی۔ لیکن اس تصویر میں وہ اویسی کے ساتھ نہیں بلکہ پنجاب کے سی ایم کیپٹن امریندر سنگھ کے ساتھ ہیں۔اب اس تصویر سے صاف واضح ہوتا ہے کہ امت شاہ اور اویسی کی تصویر کے ساتھ چھیڑ خوانی کی گئی ہے۔ دومختلف جگہوں کی تصویر کو فوٹوشاہ ک ذریعے فرضی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیاگیا ہے۔،

امت شاہ سی ایم امریندر سنگھ والی تصویر

مذکورہ سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ اویسی اور امت شاہ کی تصویر کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔ درج ذیل میں آپ اصلی اور فوٹو شاپ والی تصاویر کا موازنہ دیکھ سکتے ہیں۔

امت شاہ اور اسدالدین اویسی کے ساتھ وائرل تصاویر کا موازنہ
امت شاہ اور اسدالدین اویسی کے ساتھ وائرل تصاویر کا موازنہ

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر جس تصویر کو اویسی کو بی جے پی کی بی ٹیم بتاکر یا بی جے پی سے جوڑ کر شیئر کیاجارہاہے ۔ وہ دراصل فوٹو شاپ کے ذریعے تیار کیاگیا ہے۔ تحقیقات کے دوران ہمیں کہیں بھی کوئی پختہ رپورٹ نہیں ملی۔


Result: Altered Photo


Our Source


Rehnuma:https://www.therahnuma.com/build-bridges-across-river-musi-for-hawkers-displaced-from-charminar-hyd-mp-owaisi/

The minut:https://www.thenewsminute.com/article/build-bridges-across-river-musi-hawkers-displaced-charminar-hyd-mp-owaisi-77161

t:https://twitter.com/syedsulaiman92/status/968498548290531329/photo/1

IT:https://www.indiatoday.in/india/story/punjab-cm-capt-amarinder-singh-meet-union-home-minister-amit-shah-december-3-farmers-agitation-1746159-2020-12-02

tweet:https://twitter.com/capt_amarinder/status/1168840142284570624


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular