Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
مسلم پرسنل لاء بورڈ کا وقف بل کے خلاف مظاہرے میں شامل ہونے جارہے لوگوں کی ہے یہ ویڈیو۔
نہیں، یہ ویڈیو پرانی اور ممبئی میں سنت رام گیری مہاراج اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے خلاف ہوئے ترنگا ریلی کی ہے۔
رواں ماہ کی 17 تاریخ کو دہلی کے جنتر منتر پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اسی تناظر میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس کے ساتھ لوگوں سے 17 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر پہنچنے کی درخواست کی گئی۔
اس ویڈیو کے کیپشن میں صارفین نے لکھا ہے “آج 17 مارچ بروز پیر کو مسلم پرسنل لاء بورڈ کا وقف بل کے حلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوگا ان شاء اللہ آپ سبھی سے درخواست ہے زیادہ سے زیادہ تعداد میں آپ لوگ شرکت کریں یہ ہم سب کی لڑائی ہے آج صبح 10 بجے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ شروع ہوجائے گا”۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ احتجاج پہلے 13 مارچ کو ہونا تھا لیکن ہولی کی چھٹیوں کے باعث اسے معطل کرکے 17 مارچ کو کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ یہ احتجاج وقف ترمیمی بل کے خلاف کیا جانا تھا۔ اس احتجاج میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے علاوہ دیگر مسلم تنظیم بھی شامل تھیں۔
اس ویڈیو کی تحقیقات کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کا بغور جائزہ لیا تو ہمیں اس پر اٹس یوسف آفیشل کا لوگو نظر آیا۔ ہم نے گوگل پر جب اسے سرچ کیا تو اس نام کا ایک انسٹاگرام ہینڈل موصول ہوا۔ اس ہینڈل پر بایو میں دی گئی معلومات کے مطابق یہ کسی یوسف خان کا پیج ہے اور وہ ایک سیاست دان ہیں۔ اس پیج پر اسد الدین اویسی کی متعدد پوسٹ موجود تھے لیکن وائرل ویڈیو ہمیں نظر نہیں آئی۔
مزید تحقیق کے لئے ہم نے ویڈیو کے کیفریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں محمد مشفق عالم 18 نامی انسٹاگام پروفائل پر 27 ستمبر 2024 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ حالانکہ اس ویڈیو کے ساتھ کوئی معلومات نہیں دی گئی تھی، لیکن یہاں سے یہ واضح ہو گیا کہ ویڈیو پرانی ہے اور وقف بل کے خلاف کئے گئے احتجاج سے پہلے کی ہے۔
مزید سرچ کرنے پر ہمیں اس ویڈیو کا طویل ورژن دی گلبرگہ مرر نامی فیس بک پیج پر دستیاب ہوا۔ جہاں اس ویڈیو کو امتیاز جلیل کی ممبئی ریلی کا بتایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کا وائرل ویڈیو سے موازنہ کیا تو ہمیں کئی مماثلت دیکھنے کو ملی، جسے مندرجہ ذیل میں لگائی گئی تصویر کی مدد سے باآسانی سمجھا جا سکتا ہے۔
ساتھ ہی اس ویڈیو میں میٹرو سٹی سماچار کا لوگو بھی نظر آیا۔ پھر ہم نے گوگل پر “امتیاز جلیک ریلی، ممبئی، میٹرو سٹی سماچار” کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں میٹرو سٹی سماچار کا فیس بک پیج موصول ہوا۔ اس پیج پر بھی وائرل ویڈیو کا طویل ورژن دستیاب ہوا۔ یہ ویڈیو امتیاز جلیل کی ریلی کی لائیو کوریج تھی۔
اس میں رپورٹر کو ریلی سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ ریلی مولوند چیک ناکا پر پہنچ چکی ہے اور کچھ دیر بعد اے آئی ایم آئی ایم لیڈر امتیاز جلیل اور وارث پٹھان کو بھی گاڑی پر بیٹھ کر ریلی سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ واضح ہوا کہ امتیاز جلیل کی گزشتہ سال کی ترنگا ریلی کو وقف ترمیمی بل کے خلاف کئے گئے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاج سے جوڑکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
Sources
Instagram post by md.musfik.alam.18 on 27 Sep 2024
Facebook post by TheGulbargaMirror and MetroCitySamacharr on 23 Sep 2024
Self Analysis
Mohammed Zakariya
April 17, 2025
Mohammed Zakariya
March 25, 2025
Mohammed Zakariya
December 2, 2024