Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
Claim
تصویر میں نظر آ رہے سبھی افراد اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
Fact
تصویر میں نظر آرہے خاندان میں سے چند افراد زندہ ہیں، البتہ اسرائیلی حملے میں ایک مختلف خاندان کے سبھی افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں بچے، بوڑھے، جوان، مرد و خواتین نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ فلسطینی خاندان کی تصویر ہے، جس میں 42 لوگ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔
تصویر کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “ایک ہی خاندان کے 42 افراد شہید، اس تصویر میں اپنے بابا اماں بھائی بہن خالا، پھوپھو، چچا، بھتیجی، بھانجا، بیٹا، بیٹی، اور دادا کیا آپ کو سارے اپنے لوگ دکھائی دے رہے ہیں؟ ایک منٹ کے لیے ذرا تصور کریں کہ یہ ہمارا خاندان ہوتا تھا؟ ظالموں یہ جنت میں دوبارہ ملیں گےاور وہ دن انصاف کا ہوگا”۔
اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 42 لوگوں کے شہید ہونے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ہوبہو تصویر 1 نومبر کو یروشلم کے الرفعی منتصر نامی صارف کے فیس بک پوسٹ میں ملی۔ جس کے کمنٹ باکس میں صارف نے واضح کیا ہے کہ تصویر میں نظر آرہے تمام لوگ اسرائیلی حملے میں شہید نہیں ہوئے ہیں، بلکہ ان میں سے محض پانچ افراد شہید ہوئے ہیں، باقی کے لوگ باحیات ہیں۔ مرنے والوں کے نام حسن عودة، نبيلة عودة، محمد عودة، لطيفة عودة (طعيمة) وأسماء عودة ہیں۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے عرب فیکٹ چیک نیوز (اے ایف سی این) کے ممبر سے رابطہ کیا، جہاں ہمیں برا اور فاطمہ بنی احمد نے وائرل تصویر سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ جس میں وائرل تصویر میں نظر آ رہے خاندان کے ایک فرد محمد شاقورہ نے اپنے فیس بک پر وائرل تصویر کے ساتھ واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے میں فقط پانچ افراد شہید ہوئے ہیں، باقی کے لوگ محفوظ ہیں۔
الجزیرہ عربی اور دی گارجین کی رپورٹس اور چند فیس بک پوسٹ سے معلوم ہوا کہ 31 اکتوبر 2023 کو جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے میں القمصان خاندان کے 19 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ لیکن وائرل تصویر میں نظر آ رہے لوگوں کا تعلق القمصان سے نہیں بلکہ عودہ خاندان سے ہے۔
اے ایف سی این میمبر فاطمہ بنی احمد نے فیس بک کیورڈ سرچ میں پایا کہ غزہ کے کچھ صارفین نے تصدیق کی ہے کہ وائرل تصویر میں نظر آ رہے افراد میں سے 5 لوگ ہلاک ہوئے تھے، جن کا تعلق عودہ خاندان سے تھا۔ مزید ایک فیس بک پوسٹ ملی جس میں عودہ خاندان کے کچھ افراد نے تصویر میں نظر آ رہے افراد کے فیس بک اکاونٹ بھی شیئر کئے ہیں۔
ہم نے ذکر کردہ لوگوں اور ان کے درمیان موازنہ کیا اور پایا کہ شکلوں میں مماثلت ہے، جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ لوگ عودہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ فیس بک پوسٹ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل تصویر میں نظر آ رہے خاندان کے 5 افراد اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں اور باقی کے افراد محفوظ ہیں اور ان سبھی کا تعلق عودہ خاندان سے ہے۔
Sources
Facebook post by Al Refai Muntasir on 01 Nov 2023
Facebook post by arkans.schaqura on 01 Nov 2023
Facebook post by abutamer.zaq on 29 Oct 2023
Media reports pubished by Al Jazeera Arabic and The Guardian on 31 Oct 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Mohammed Zakariya
May 22, 2025
Mohammed Zakariya
May 20, 2025
Mohammed Zakariya
April 15, 2025