اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا قطر میں فیفا ورلڈکپ میچ کے دوران اس خاتون نے خصوصی...

کیا قطر میں فیفا ورلڈکپ میچ کے دوران اس خاتون نے خصوصی اعضاء کی نمائش کی؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈِیا پر ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ جس میں وہ اسٹیڈیم میں کھیل دیکھنے کے دوران اپنے مخصوص اعضاء کو دکھاتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔ اس ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ یہ خاتون قطر میں ہورہے فیفاورلڈکپ دیکھنے کے دوران اپنے مخصوص اعضاء عوام کو دکھا رہی ہے۔

کھیل کے میدان میں اپنے مخصوص اعضا کو دکھا رہی خاتون کا تعلق فیفاورلڈکپ سے نہیں ہے۔

Fact Check/Verification

اپنے مخصوص اعضاء کو دکھا رہی خاتون کی ویڈیو کو ہم نے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 8 نومبر 2022کو شائع شدہ نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں ہوبہو ویڈیو کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔ نیویارک پوسٹ کے مطابق یہ ویڈیو نویو لیون میں کھیلے گئے لیگا ایم ایکس چیمپیئن شپ گیم کے دوران کی ہے۔ رپورٹ میں لڑکی کا نام کارلا گارزا بتایا گیا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں دی سن نامی ویب سائٹ پر بھی اس حوالے سے شائع خبر ملی۔ اس میں بھی اس خاتون کا نام کارلا گارزا بتایا گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وہ فٹ بال کی بہت بڑی مداح ہیں اور ٹائگرس ٹیم کے گول پر انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے اس خاص طریقے کا سہارا لیا اور اسٹیدیم میں سب کے سامنے اپنی ٹی شرٹ اوپر کر پستانوں کی نمایش کی۔

اس کے علاوہ ہمیں کارلا گارزا کے ٹویٹر اکاونٹ پر بھی ایسی ہی ایک ویڈیو ملی جسے شیئر کرکے انہوں نے معافی بھی طلب کی ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوا کہ اپنے مخصوص اعضاء کی نمائش کررہی خاتون کی وائرل ویڈیو قطر میں جاری فیفا ورلڈکپ 2022 کے دوران کی نہیں ہے بلکہ ایک فٹ بال میچ کے دوران کی ہے۔

Result: False

Our Sources

Report published by Newyorkpost on 8 Nov 2022
Report published by The Sun on 19 Oct 2022
Tweet by @carlagarzaregia 17 Oct 2022

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular