جمعہ, دسمبر 27, 2024
جمعہ, دسمبر 27, 2024

HomeFact Checkفوجی جوان کا یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز کا...

فوجی جوان کا یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز کا نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر فوجی جوان کے مشق کا ویڈیو خوب گشت کر رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ جوان بھارت کے ‘ایس ایس جی کمانڈوز’ ہیں، جو جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو انگلش کیپشن کے ساتھ افغانستان کے خلاف جنگ کی تیاری کا بھی بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔

فوجی جوان کے مشق کا یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز  کے نام سے وائرل
فوجی جوان کے مشق کا یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز کے نام سے وائرل

فوجی جوان کے مشق کا ایک ویڈیو کو فیس بک پر خوب گردش کر رہا ہے۔ جس میں ایک فوجی جوان بھڑکتی ہوئی آگ میں چھلانگ لگا رہا ہے۔ لیکن اس دوران فوجی کے جسم سے آگ چمٹ جاتی ہے۔ ویڈیو میں کچھ فوجی ڈریس کے ساتھ سفید بنیان، سروں اور ہاتھوں میں لال رنگ کا کپڑا باندھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بھارتی فوج کا ہے جو جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔ بتادوں کو اس ویڈیو کو طنزیہ طور پر بھی کچھ یوزرس شیئر کر رہے ہیں۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے “بھارت کے کمانڈو جنگ” سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض پچھلے 7 دنوں میں 847 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔

ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/ Verification

فوجی جوانوں کے مشق والے وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔

پھر ہم نے ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یوسف جرین نامی ٹویٹر ہینڈل پر 11 مارچ 2020 کا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں وائرل ویڈیو کو ‘ایتھوپیا’ اورمیا کے ریجنل اسٹیٹ کی پیراملیٹری پولس ٹریننگ کا بتایا گیا ہے۔ سرچ کے دوران ہمیں رغدة﮼السعيد نامی ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل ملا جس میں وائرل ویڈیو کو ایتھوپین آرمی کی ٹریننگ کا بتایا گیا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں 9 مارچ 2020 کو اپلوڈ شدہ فیس بک اور یوٹیوب پر وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ویڈیو ملا۔ جسے غور سے دیکھنے پر صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ویڈیو میں نظر آرہے فوجی جوان بھارت کے نہیں ہیں۔ کیونکہ ویڈیو میں جو پرچم نظر آرہا ہے وہ بھارتیہ فوج کا نہیں ہے اور ناہی بھارت کا قومی پرچم ہے۔

پھر ہم نے مذکورہ ویڈیو میں نظر آرہے دونوں پرچم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو پتا چلا کہ یہ پرچم ایتھوپیا اور ارومیا کا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں فوٹو شاپ کے ذریعے کئے گئے موازنہ میں بخوبی دیکھ ستکے ہیں اور اندازہ لگا سکتے ہیں کہ فوجی جوان بھارت کے نہیں ہیں۔ بلکہ دوسرے ملک کے ہیں۔

وائرل ویڈیو اور اصل ویڈیو کے درمیان موازنہ
وائرل ویڈیو اور اصل ویڈیو کے درمیان موازنہ

ہم نے جب ایتھوپیا اور ارومیا کے بارے میں گوگل میپ پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ ارومیا ایتھوپیا کا ہی ایک حصہ ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں یوٹیوب پر 11 مارچ 2020 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو ملا۔ جس میں تفصیلی طور پر لکھا ہے کہ ارومیا اسپیشل فورس کے ایک اسپیشل کمانڈو کو دہکتی آگ نے اس وقت اپنی چپیٹ میں لے لیا، جب وہ گریجویشن ڈے کے موقع پر اپنے ہنر کا مظاہرہ کر رہے تھے۔

https://www.youtube.com/watch?v=SjJ80fj36Q4

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ فوجی جوان کے مشق کا یہ ویڈیو بھارت کے ایس ایس جی کمانڈوز کا نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو ایک سال پرانا ہے اور ایتھوپیا کے ارومیا کے اسپیشل فورس کا ہے، جو اپنے گریجویشن ڈے کے موقع پر ہنر کا مظاہرہ کر رہے تھے ۔

Result: False


Our Sources

Twitter

Facebook

YouTube

Shutterstock

britannica.com

GoogleMaps

YouTube


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular