جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkافغانستان اور عراق میں لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں نے پھینکے...

افغانستان اور عراق میں لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں نے پھینکے میڈل اور استعفیٰ دینے کا ویڈیو نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ” افغانستان اور عراق میں جنگ لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں نے استعفیٰ دے دیا ہے”۔

افغانستان اور عراق میں لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں کے نام سے وائرل پوسٹ
Courtesy:Facebook/Fazullah tareen

امریکہ نے سال 2001 سے افغانستان پر اپنا حق جتانا شروع کر دیا تھا۔ 2001 میں ہی ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد امریکہ نے افغانستان اور پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کاروائی کرنا شروع کی تھی۔

حالانکہ اس دوران بھی کئی امریکی فوجیوں نے جنگ کو پاگل پن بتاتے ہوئے بےگناہ شہریوں کو مارنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے باوجود امریکی فوجی افغانستان میں اپنا ڈیرا جمائے ہوئے تھے، جو افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد اب واپس اپنے ملک چلے گئے۔

اسی کے پیش نظر ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو سے متعلق صارفین کا دعویٰ ہے کہ افغانستان اور عراق میں جنگ لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

Fact Check/ Verification

افغانستان اور عراق میں لڑنے والے 40000 امریکی فوجیوں کے استعفیٰ دینے والے دعوے کے ساتھ شیئر کئے جا رہے ویڈیو کی تحقیقات کے لئے ہم نے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔

ہندی کیپشن کے ساتھ وائرل ویڈیو کے ایک کنارے میں انگلش میں(ڈیموکریسی ناؤ ڈاٹ او آر جی) کا واٹر مارک نظر آیا۔ پھر ہم نے انگلش میں یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ڈیموکریسی ناؤ پر 9 سال پہلے شائع شدہ ایک ویڈیو ملا۔

افغانستان اور عراق میں لڑنے والے امریکی فوجیوں کے حوالے سے کیا ہے سچائی؟

ڈیموکریسی ناؤ پر اس ویڈیو کو 21 مئی 2012 “نو ناٹو ، نو وار: یو ایس۔ “ویٹرنس آف عراق اند افغانستان ریٹرن وار میڈلس ایٹ ناٹو سمٹ”۔ انگلش ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا گیا تھا۔ جس کے 5منٹ 4 سیکینڈ کے بعد وائرل ویڈیو میں نظر آرہے فوجی جوانوں کو دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی بات کہنے کے بعد میڈل اور دیگر فوجیوں والا سامان واپس کر نے کا اعلان کر رہے ہیں۔

پھر ہم نے مذکورہ کیورڈ کو سرچ کیا تو ہمیں ڈیموکریسی ناؤ ویب سائٹ پر 21 مئی 2012 کو شائع شدہ ایک رپورٹ ملی۔ جس میں ان امریکی فوجیوں کی بات چیت کا پورا ٹرانسکرپٹ موجود ہے۔ جسے آپ لنک کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو 9 سال پرانا ہے۔ عراق اور افغانستان میں لڑنے والے 40000 امریکی فوجی جوانوں کے استعفیٰ دینے والی بات بھی گمراہ کن ہے۔ دراصل 40 امریکی فوجیوں نے جنگ میں مارے گئے بےگناہ لوگوں کی یاد میں اپنے میڈل و دیگر سامان واپس کر دیئے تھے۔ اب اسی ویڈیو کو حالیہ واقعے سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result: Misplaced Context


Our Sources

YouTube video published by Democracy Now

Article published by Democracy Now


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular