اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeCoronavirusکوروناوائرس:کوویڈ۔۱۹سے جڑی ہر وہ جانکاری جو آپ کو مکمل پتا ہونی چاہیئے

کوروناوائرس:کوویڈ۔۱۹سے جڑی ہر وہ جانکاری جو آپ کو مکمل پتا ہونی چاہیئے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

چین کے ووہان شہر میں قہر برپا کرنے کے بعد ناول کروناوائرس اب دنیا بھر میں اپنا پیر پھیلا چکی ہے۔دنیا بھر کی عوام کو اس مہلک مرض کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بین الاقوامی تنظیم (WHO) نے اسے پبلک ہیلتھ ایمرجینسی قرار دیا ہے۔چین میں مہلک وائرس کی وجہ سے اب تک تین ہزار اموات ہو چکی ہیں۔جبکہ اسی ہزار سے زائد لوگ آج بھی اس مرض میں مبتلا ہیں۔آپ کو بتادوں کہ ہندوستان میں بھی اب کروناوائرس اپنا قدم جما لیا ہے۔ پورے بھارت میں کل انتیس کیس درج کئے جاچکے ہیں۔انڈیا میں سب سے پہلے کیرلہ میں تین معاملے درج کئے گئے تھے۔جنہیں علاج کے بعد چھٹی کردی گئی ہے۔

ادھر جنوبی کوریا میں کروناوائرس سے متاثرین کی تعداد ۶۰۰۰ ہوچکی ہے۔جس کی وجہ سے چالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔وہیں ایٹلی میں چارہزار لوگ اس مہلک مرض کے شکار ہوچکے ہیں۔جن میں سو لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

بھارت میں کروناوائرس کا صورت حال؟

 انڈیا میں کروناوائرس  کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر حکومت محتاط ہوگئی ہے۔ساتھ ہی عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ محتاط رہے۔محکمہ وزیرصحت ڈاکٹرہرش وردھن نے کہا ہے کہ کسی کو بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔سرکار مہلک وائرس سے لڑنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس وائرس کی روک تھام ممکن ہے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ بارہ ممالک سے آنے والے سبھی مسافروں کی جانچ کی جارہی ہے۔جن میں چین،سنگاپور،تھائی لینڈ،ہانگ کانگ،جاپان،جنوبی کوریا،ملیشیاء،نیپال،انگلینڈ،انڈونیشیاء،ایران،ویت نام اور ایٹلی شامل ہیں۔وہیں اکیس ایئرپورٹ،بارہ مخصوص بندرگاہ ، ۶۵دیگر بندرگاہوں پر کڑی نظر ہے۔خاص کر نیپال سے آمدورفت کرنے والے ہر شخص کی جانچ ہورہی ہے۔

اب تک ۵۵۷۴۳۱ مسافروں کو ایئرپورٹ پر اور ۱۲۴۳۱ مسافروں بندرگاہوں پر جانچ کی گئی ہے۔وہیں آئی ڈی ایس پی نٹورک کے ذریعےمسافروں پر نظر رکھی جارہی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ فی الحال۱۵ لیب تیار ہے اور انیس لیب جلد ہی شروع کئے جائیں گے۔انہوں نے ہندوستانی عوام سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ اگر خاص ضرورت نہ ہوتو  سنگاپور،کوریا،ایران اور ایٹلی کا سفر نہ کریں۔

انڈیا نے ایک ٹیبل ایڈوائزری بھی جاری کیاہے۔جس میں چین اور ایران کے سبھی ویزے کو منسوخ کردیا ہے۔افسران کا کہنا ہے کہ انڈین ایمبیسی نے سفر سے جڑے قانون کو لے کر  مسلسل غیر ممالک کے ٹچ میں ہیں۔بھارت سرکار ایران اور ایٹلی کی حکومتوں کے ساتھ مل کر اپنے لوگوں کو نکالنے کا منصوبہ تیار کررہی ہے۔ساتھ ہی کروناوائرس سے متعلق شکایت اور سجھاؤ کے لئے ایک کال سینٹرشروع کی ہے۔جس کا نمبر۰۱۱۲۳۹۷۸۰۴ ہے۔یہ نمبر چوبیس گھنٹے کام کرے گا۔

کروناوائرس کے علامات؟

کروناوائرس کے علامات یہ ہے کہ پہلے بخار ہوتا ہے۔اس کے بعد کھانسی  اور پھر ایک ہفتے بعد سانس لینے میں پریشانی ہونے لگتی ہے۔یہاں واضح کردوں کہ ضروری نہیں کہ جوعلامات اوپر بتائے گئے ہیں وہ کروناوائرس کے ہیں۔ممکن ہے زخام اور فلو بھی ہوسکتا ہے۔

کروناوائرس سے بچاؤ

اس وائرس سے بچنے کا سب اہم بات یہ ہے کہ متاثرہ علاقہ میں نہ جائیں۔ہاں اگر اس جگہ پر ہیں تو درج ذیل باتوں کا دھیان رکھیں۔

۱۔اپنے ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں۔اس کے بعد سیناٹائزر کا استعمال کریں۔

۲۔اپنی ناک اور منہ کو ڈھک کر رکھیں۔

۳۔بیمارلوگوں کے قریب جانے سے احتیاط کریں۔ان کے برتن کا استعمال نہ کریں۔

۴۔گھر کو صاف ستھرا رکھیں اور باہر سے آنے والی چیزوں کو بھی صاف کرکے گھر میں لائیں۔

اس کے علاوہ اگر آپ اس علاقے سے آرہے ہیں۔جہاں یہ مہلک وائرس پھیلا ہوا تھا تو کچھ دنوں تک گھر میں ہی رہیں۔زیادہ لوگوں سے نہ ملیں اور نا کسی سے جسمانی تعلق بنائیں۔اگر وائرس کا خطرہ محسوس ہوتو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

یہاں بتاتا چلوں کہ ابھی اس مہلک مرض کا ویکسین نہیں بنا ہے۔اسے تیار کرنے میں سائنسداں بڑی محنت و مشقت کررہے ہیں۔امید کی جارہی ہے کہ اس سال کے آخرتک ویکسین تیار ہوجائے گا۔جب تک ڈاکٹر اسے روکنے کی دوائیاں مریضوں کو دے رہی ہے۔

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular