Sunday, March 16, 2025
اردو

Uncategorized @ur

پونے:مراٹھاریزرویشن آندولن کی تصویر کوغلط انداز میں کیا جارہاہے وائرل؟ پڑھیئے ہماری پڑتال

Written By Rajneil Kamath
Dec 18, 2019
image

دعویٰ

چھ سال بعد پھر بجرنگ دل حرکت میں آگئی ہے۔آٹھ لاکھ سے زائد بجرنگ دل کے بھگت بنگال میں داخل ہوچکے ہیں۔اب کرارہ جواب ملےگا۔

ہماری پڑتال

گذشتہ کئی دنوں سے سی اے اے کے خلاف ملک بھر احتجاجی مظاہرہ ہورہاہے۔وہیں بنگال کو لے کر کچھ پوسٹ ان دنوں وائرل ہورہا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ بجرنگ دل چھ سال بعد حرکت میں آئی ہے۔لاکھوں کی تعداد میں بجرنگ دل کے کارکنان بنگال میں داخل ہوچکے ہیں۔اب سخت جواب ملےگا۔(جے شری رام)

ان وائرل پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔اس دوران جب ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا تو اس تعلق سے کافی ساری خبریں اسکرین پر کھل کر سامنے آئی۔جس کا اسکرین شارٹ مندرجہ ذیل ہے۔

ان سب کے باوجود ہم نے مزید ریسرچ شروع کیا۔جہاں ہمیں ویشال گنیش بھیس نامی ٹویٹر ہینڈل پرموجود نواکتوبر دوہزار سولہ کا ایک ٹویٹ ملا۔جس تین تصویر موجد ہے۔ان میں سے ایک تصویر وائرل تصویر سے ملتی جلتی ملی۔جس سے ہمیں پتا چلا کہ یہ مراٹھا کرانتی مورچہ کی ہے جو ریوزرویشن کو لے کے احتجاج کررہے ہیں۔

اس تصویر کو جب ہم نے کلوز کرکے دیہکھا تو اس میں ایس ٹی ڈی کوڈ ۰۲۰ لکھا ملا۔جوکہ یہ کوڈ پونے کا ثابت ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ ہمیں یوٹیوب پر مراٹھاکرانتی مک مورجہ کا ایک ویڈیو ملا۔

ان سب کے باوجود ہم نے سوچا کیوں نہ اپنے قاری کے لئے پختہ جانکاری حاصل کی جائے۔کھوج کے دوران ہمیں انڈیانیوز اور اے بی پی ماجھا پر شائع ایک خبر ملی۔جس میں بتایا گیا کہ مراٹھا کرانتی مک مورچہ نےکچھ مطالبات کو لے کر احتجاجی مارچ نکالاہے۔جس میں ہزاروں افراد شرکت کئے۔واضح رہے کہ یہ  مارچ  پچیس ستمبر دوہزار سولہ میں ہواتھا۔

 نیوزچیکر کی پڑتال میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر پونے مراٹھا کرانتی مک مورچہ کا ہےنا کہ بنگال میں بجرنگ دل کے داخل ہونے کا ہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس سرچ

ین ڈیکس سرچ

ٹویٹر ایڈوانس سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ(جھوٹی نیوز)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 WhatsApp -:9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔