Authors
Rajneil began his career in Google with Adwords Content Operations, moved to sales and then to Public Policy and Government Affairs. During his tenure at Google, he got a first-person view of content policy, community guidelines, product policy, and other public policy issues. Post his stint at Google, he founded a technology company before establishing Newschecker. He calls himself a product of the internet and mobile era and is determined to combat disinformation online. He looks after the day to day affairs and management of the organisation and does not participate in the editorial decisions of Newschecker.
دعویٰ
سوشل میڈیا پر ان دنوں بی جے پی لیڈر شہنواز حسین اور ان کی اہلیہ کو لے کرعجیب و غریب پوسٹ شیئر کئے جارہے ہیں۔رینا ٹھاکر نامی ٹویٹر ہینڈل سے ایک پوسٹ شیئر کیاگیا ہے۔جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندؤں کے بڑے لیڈر جناب مرلی منوہر جوشی جی کے داماد سید شہنواز حسین صاحب کے یوم پیداش کے موقع پر سبھی بھکتوں کو بہت بہت مبارک ہو۔رینا نے مزید لکھا ہے کہ شہنواز حسین صاحب کو مبارک ہو جو اتنے کٹر ہندؤں کے گھر میں اپنا جھنڈا گاڑ دیا۔ اس ٹویٹ کو سیکڑوں افراد نے ری ٹویٹ اور لائک کیاہے۔
हिंदू हृदय सम्राट आदरणीय #मुरली_मनोहर_जोशी जी के पूज्य #दामाद #सैयद_शहनवाज_हुसैन साहब जी के जन्मदिवस पर सभी भक्तों को मंगलकामनाएँ
और मेरी तरफ शाहनवाज़ हुसैन सहेब को मुबारक जो इतने कट्टर में भी झंडा गड़ दिए pic.twitter.com/KnoWbAL9l7— रीना ठाकुर (@RinaThakur_) January 6, 2020
ہماری کھوج
وائر پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے ابتدائی کھوج شروع کی۔جہاں ہمیں یہ پتا چلا کہ اس پہلے بھی شہنواز حسین کی اہلیہ کو لے کر سوشل میڈیا پر گھمسان مچ چکا ہے۔پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی میں مرلی منوہر جوشی کے داماد شہنواز حسین ہیں یا محض افواہ پھیلائی جارہی ہے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ کا استعمال کیا۔اس دوران ہمیں امراجالا کی ایک خبر ملی۔جس سے یہ پتا چلا کہ شہنواز کی بیوی کا نام رینو ہےاور ان کہ محبت کی شادی ہے۔جس کی پوری داستان آپ اس لنک پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں۔
शाहनवाज को 9 साल के इंतजार के बाद मिली थी वैलेंटाइन
भारतीय जनता पार्टी के दिग्गज नेता शाहनवाज हुसैन ने दिल्ली की एक हिंदू लड़की से प्रेम विवाह किया, लेकिन इसके लिए उन्हें नौ साल तक पापड़ बेलने पड़े थे। साल 1986 में शाहनवाज ग्रेजुएशन
ان تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید اس بارے میں کھوج کی۔پھر ہم نے مرلی منوہر جوشی کی فیملی ڈیتیلس سرچ کیا۔اس دوران ہمیں الیکشن ڈاٹ کام اوربھاسکر نیوز ویب سائٹ پر شائع خبر سے پتا چلا کہ مرلی منوہر جوشی کی دو بیٹیاں ہیں۔جن میں ایک کا نام نویدیکاجوشی اور دوسری کا نام ہریم ودا جوشی ہے۔وہیں ہم نے یہ بھی جاننے کی کوشش کی کہ شہنواز حسین کی بیوی کا کیا نام ہے اور کس خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔تب ہیں پتریکا نیوز میں شائع ایک خبر ملی۔جس میں شہنواز کی شادی کب ،کیسے کس سے اور کون ہے وہ لڑکی ان سب کے بارے میں وضاحتین ملیں۔جس کے مطابق شہنواز کی اہلیہ کا نام رینوشرما ہے۔ لیکن ہمیں رینو شرما کے والدین کا نام یا دیگر تفصیلات کہیں بھی نہیں ملا۔
Murli Manohar Joshi Biography
Full Name Murli Manohar Joshi DOB Jan 5, 1934 Place of Birth Nainital, Uttarakhand. Political Party BJP Religion Hindu Education M.Sc. (Physics), D. Phil. Educated at Allahabad University, Allahabad, Uttar Pradesh Profession before joining politics Professor. Marital status Married Spouse Name Tarla Joshi Children 2 daughters.
हिंदी खबर, Latest News in Hindi, हिंदी समाचार, ताजा खबर – Patrika News
बिहार विधानसभा चुनाव में भारतीय जनता पार्टी अपनी जीत को लेकर पूरी तरह से आश्वस्त है। बीजेपी और पार्टी नेताओं का मानना है कि इस बार बिहार की जनता लालू-नीतीश को नकार कर उन्हें मौका देगी। इसी के साथ बिहार के सीएम पद के दावेदारों को लेकर भी चर्चा शुरू
نیوزچیکر کی پڑتال میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ شہنواز حسین کی اہلیہ رینوشرما مرلی منوہر جوشی کی بیٹی نہیں ہے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل ریورس امیج سرچ
گوگل کیوورڈ سرچ
نتائج:فیک نیوز(گمراہ کن)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
WhatsApp -:9999499044
Authors
Rajneil began his career in Google with Adwords Content Operations, moved to sales and then to Public Policy and Government Affairs. During his tenure at Google, he got a first-person view of content policy, community guidelines, product policy, and other public policy issues. Post his stint at Google, he founded a technology company before establishing Newschecker. He calls himself a product of the internet and mobile era and is determined to combat disinformation online. He looks after the day to day affairs and management of the organisation and does not participate in the editorial decisions of Newschecker.