Claim
اسرائیل-حماس فائر بندی معاہدے کے بعد مسجد الاقصیٰ کے سامنے جشن منایا گیا۔
Fact
نہیں، ویڈیو پرانی ہے اور غزہ جنگ بندی کے بعد منائے گئے جشن کی نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں عوام کی بھیڑ قبة الصخرة کے سامنے عربی میں نعرہ بلند کرتے ہوئے نظر آرہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل-حماس فائر بندی معاہدے کے بعد فلسطینی حماس کا پرچم لہراتے ہوئے مسجد الاقصیٰ کے سامنے جشن منا رہے ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “مسجد اقصی کے سامنے فتح کا جشن، حماس کے جھنڈے لہرا رہے ہیں، نیتن یاہو حماس کو ختم کرنے میں ناکام رہا”۔


آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق قطر نے غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، معاہدے پر عمل درآمد 19 جنوری سے شروع ہوچکا ہے۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر حماس کے پرچم کے ساتھ مسجد الاقصی کے سامنے جشن منانے کا بتاکر یہ ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔
Fact Check/Verification
ہم نے سب سے پہلے گوگل پر “جنگ بندی معاہدے کے بعد مسجد اقصی کے سامنے جشن منایا گیا” کیورڈ سرچ کیا۔ لیکن ہمیں ایسی کوئی رپورٹس موصول نہیں ہوئی جس میں غزہ جنگ بندی کے بعد مسجد اقصیٰ کے سامنے جشن کا ذکر موجود ہو۔
البتہ فلسطینی میڈیا القسطل نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے غزہ کے لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ لوگ جنگ بندی کے اعلان کا جشن نہ منائے اور انہیں غزہ میں جنگ کے خاتمے کی خوشی میں عوامی چوراہوں پر اکٹھا ہونے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ قاہرہ نیوز کے مطابق اسرائیل نے بھی غزہ فائر بندی معاہدے میں رہا کئے گئے لوگوں کو جشن منانے سے منع کیا ہے۔ تفصیلی رپورٹ یہاں پڑھیں۔


پھر ہم نے وائرل کلپ کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 10 اپریل 2023 کو اپلوڈ شدہ ورلڈ آف اہل سنہ نامی یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ویڈیو موصول ہوئی۔جس میں اس ویڈیو کو فلسطینیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے صحن میں کئے گئے احتجاجی مظاہرے کا بتایا گیا ہے۔ یہی ویڈیو ہمیں القدس نامی فیس بک پیج پر 18 اپریل کو شیئر شدہ بھی موصول ہوئی۔

ہم نے وائرل کلپ میں نظر آنے والے مناظر کا یوٹیوب اور ایکس پر ملی ویڈیو سے موازنہ کیا۔ جہاں بہت سی مماثلتوں کی نشاندہی واضح ہوئی، جن میں دیوار پر لگے بینر، فلسطینی اور حماس کے پرچم اور کھمبے پر6 نمبر اور اس کے گرد نظر آنے والا بینر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پینے کی اشیاء میں پیشاب ملا رہی خاتون بھارت کی نہیں بلکہ کویت کی ہے
Conclusion
لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو اسرائیل-حماس فائر بندی معاہدے کے بعد مسجد الاقصیٰ کے سامنے جشن منانے کی نہیں بلکہ ایک سال سے زائد پرانی ہے۔
Result: False
Sources
X posts by Al Qastalpl and Al Qahera News TV on 16 Jan 2025
Video published by YouTube channel World of Ahlesunnah on 10 Apr 2023
Facebook post by livequds on18 Apr 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔