Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
جرمنی کی آٹوموبائل کمپنی ووکس ویگن نے مسلمانوں کا جم کر مذاق اڑایا ہے۔ مسلم دہشت گرد ووکس ویگن کی کار میں بم رکھ کر دھماکہ کرنا چاہتا ہے۔لیکن کار اتنی مضبوط ہےکہ دھماکے کا شکار نہیں ہوسکی۔ اگر ایسی تشہیر کسی بھارتی کمپنی نے بنایا ہوتا تو اب تک مسلمانوں کا مذہب خطرے میں آگیا ہوتا۔
سوشل میڈیا پر 22 سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا جارہا ہے۔جس میں ایک عربی رومال اوڑھے ہوئے شخص بھیڑ والی جگہ پر خود کش بم دھماکہ کرنے کی کوشش کرتاہے ۔لیکن کار اتنی مضبوط ہے کہ کار کے اندر ہی دھماکہ ہوجاتاہے اور کار کو کچھ بھی نہیں ہوتا۔
برجیش چودھری کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
بی جے پی لیڈر تجیندر پال بگھا کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
فیس بک پر بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ کثیر تعداد میں ویڈیو شیئر کیاگیا ہے۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
سوشل میڈیاپر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے کچھ خاص ٹولس کی مدد سے ویڈیو کا کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے ویڈیو کو کچھ کیورڈ کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کیا۔ تب ہمیں وائرل ویڈیو کے حوالے سے اےبی سی 10 نیوز کے یوٹیوب چینل پر 2017 کی اپلوڈ شدہ خبر ملی۔جس کے مطابق ووکس ویگن کا اس متنازعہ تشہیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے اور اس ویڈیو کاووکس ویگن کمپنی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔پھر ہم نے گوگل پرمزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں نیویارک پوسٹ،کمپئنگ لائیو اور نیویارک ٹائمس پر شائع 2005 کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق ووکس ویگن کی جانب سے یہ تشہیر نہیں بنایا گیا ہے۔بلکہ متنازعہ تشہیر کو لی اور ڈین نام کے افراد نے بنایا تھا۔جن کے خلاف ووکس ایگن کمپنی کی طرف سے قانونی کاروائی بھی کی جاچکی ہے۔کمپنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے کام کو انجام دینا ناقابل برداشت ہے۔وہیں ڈین نے ایک انٹرویو کے دوران اس معاملے پر معافی بھی مانگی تھی۔
نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ووکس ویگن کےنام سےوائرل ہورہا ویڈیو کم سے کم 15سال پرانا ہے اور اس متنازعہ تشہیر والے ویڈیو کو ووکس ویگن کمپنی نے نہیں بنایا تھا۔بلکہ لی اور ڈین نامی دو افراد نے بنایا تھا۔
ABC: https://www.youtube.com/watch?v=o0w4eIgndJU
Nypost:https://nypost.com/2005/02/06/vw-terrorist-ploy-pays-off-for-ad-guys/
Newyork:https://www.nytimes.com/2005/01/27/business/fake-commercial-spots-spread-quickly-on-the-internet.html
Camp:https://www.campaignlive.co.uk/article/vw-plans-legal-action-against-makers-suicide-bomb-ad/233407
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Abrar Bhat
December 30, 2022
Mohammed Zakariya
July 22, 2020
Mohammed Zakariya
September 17, 2020