اتوار, نومبر 17, 2024
اتوار, نومبر 17, 2024

HomeFact Checkمولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے مدرسے کی لائبریری کی تصویر کو...

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے مدرسے کی لائبریری کی تصویر کو مذہبی رنگ دے کر شوشل میڈیا پر کیا گیا شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

یہ دیکھو ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟یہ لوگ ہندو مذہب کی کتابوں میں رد و بدل کر رہے ہیں۔

فیس بک پر وائرل تصویر
viral image from Facebook

کیا ہے وائرل دعویٰ؟

ہندوستان کے مسلمانوں کو بدنام کرنے کےلیے طرح طرح کے پروپیگینڈےاپنائے جارہے ہیں۔ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہورہی ہے۔جس میں کچھ مولانا نظر آرہے ہیں اور ان کے سامنے ٹیبل پر ہندومذہب کی کتاب وید نظر آرہی ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ” تصویر میں جو ہندو مذہب کی کتابیں ٹیبل پر نظر آرہی ہیں،اس میں تبدیلی کی جارہی ہیں۔اتنا ہی نہیں یہ بھی دعویٰ ہے کہ مذہبی کتابوں میں رد و بدل کا کام تیزی سے ہورہا ہے۔20سال بعد ہماری اگلی نسلیں بدلی ہوئی وید،پوران اور اُپنشد پڑھیں گی۔جس میں لکھا ہوگا کہ کردار کی تعمیر ایک فضول بات ہے۔

برہمچاریہ ایک غیر متوقع موضوع ہے،

مذہبیت اور لا مذہبیت جیسی کوئی چیز نہیں،
چارواک جیسے اصول بہت فائدے مند ہیں،
شعار جیسی چیزیں نہیں ہوتیں وغیرہ وغیرہ فالتو باتیں ملیں گی۔یہ سب اچھے اور اچھے سنسکرت میں اسی طرح پائے جائیں گے جیسے میکالے اور میکس مولر نے مل کر ہماری منواسمرتی وغیرہ کو آلودہ کیا تھا۔اس تصویر کو متعدد یوزرس نے شیئر کیا ہے۔

 بیس جولائی کو فیس بک پر ویدوں کی اور نامی یوزر نے مذکورہ تصویر کو شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

ہندوراشٹریہ نامی فیس بک یوزر نے شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر وائرل تصویر کو وید میں رد و بدل کا بتا کر سناتن دھرم نامی یوزر نے شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

وائرل تصویر کی حقائق تک پہنچے کےلیے سب سے پہلے ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دی ہندو کی ایک خبر ملی۔جس میں وائرل تصویر کے حوالے سے خبر شائع کی گئی ہے۔یہ خبر 2اپریل 2014 کی ہے۔خبر کے مطابق یہ حیدرآباد کا مشہور دینی ادارہ “المعھد العالی الاسلامی” ہے طلباء مذہب اسلا م کے علاوہ دیگر مذاہب کی کتابیں بھی پڑھتے ہیں۔

وائرل تصویر کی حقیقت کیا ہے؟

مذکورہ خبر سے واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر چھ سال پرانی ہے اور حیدرآباد کے مدرسہ المعھد العالی الاسلامی کی ہے۔جب ہم نے مدرسے کا نام پڑھا تو فوراً ہمارے ذہن  میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا نام کھٹکا۔کیونکہ مولانا اس مدرسے کے ناظم ہیں اور ہماری ملاقات ان سے کئی بار ہوچکی ہے۔پھر ہم نے ان  سے فون پر رابطہ کیا اور وائرل تصویر کے سلسلے میں سوال کیا تو انہوں نے سر ےسے دعوے کو خارج  کرتے ہوئے کہا کہ یہ پرانی تصویر ہے اور بچے لائبریری میں سبھی مذاہب کی کتابیں پڑھ رہے ہیں ناکہ رد و بدل کررہے ہیں۔مولانا نے ہمیں واہٹس ایپ پر وائرل تصویر کے حوالے سے تفصیلی بیان بھی بھیجا۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

Final finding

نیوزچیکر کی ٹیم سبھی طرح کے وائرل پوسٹ کو جو خاص کر مذہبی انتشار پیدا کرتا ہو اسے ضرور فیکٹ چیک کرتی ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر چھ سال پرانی ہے۔تصویر میں نظر آرہے لوگ ہندو مذہب کی کتابوں میں رد و بدل نہیں کررہے ہیں۔بلکہ وہ ان کتابوں کامطالعہ کررہے ہیں۔دراصل یہ تصویر اس وقت کلک کی گئی تھی جب مولانا نے سبھی زبان کے صحافیوں کو اپنے مدرسے میں مدعو کیا تھا۔

Our Sources

TheHindu:https://www.thehindu.com/news/cities/Hyderabad/Best-of-both-worlds/article11332777.ece

Ground Verification

Result: Manipulated

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular