Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
مودی کی فوج چنینی فوج کے جوتوں کے نیچے ہے۔
تصدیق
ان دنوں چین اور بھارت کے درمیان رسہ کشی کا ماحول بناہوا ہے۔ وہیں اس سے متعلق سوشل میڈیا پر فرضی خبریں بھی خوب وائرل ہورہی ہے۔حال ہی میں ایک تصویر کو ٹویٹر اور فیس بک پر شیئر کیا گیا ہے۔جس میں فوجیوں کی ایک ٹیم زمین پر لیٹی ہے اور دوسری ٹیم ان کے گلے میں پٹے باندھ کر سروں پر پیر رکھ کر کچلتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔وائرل تصویر پر “اندر گھس کر ماریں گے”لکھا ہوا ہے۔ہم نے سبھی پوسٹ کو احتیاطاً آرکائیو کرلیا۔
ٹویٹر پر مجیب زیدی نے پانچ جون کو مذکورہ دعوے کے ساتھ ایک تصویر شیئرکیا تھا۔جس کا آرکائیو یہاں دیکھیں۔
فیس بک پر اسمائل ، گمنام ہیرو اور جوانڈ ڈی مسافرو نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔جس کا آرکائیو مذکورہ لنک پر کلک کر کے دیکھیں۔
ہماری تحقیق
وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا اور کچھ کیورڈ سرچ کیا۔لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر پھر ہم وائرل تصویر کو ین ڈیکس سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر اس سے متعلق کافی کچھ ملا۔جو درج ذیل ہے۔
ین ڈیکس پر ملی جانکاری سے ہمیں یہ پتا چلا کہ وائرل تصویر بنگلہ دیش کی ہے۔پھر ہم نے یوٹیوب پر وائرل تصویر کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں یوٹیوب پر اکیس اپریل دوہزاربیس کا ایک ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بنگلہ دیش میں آرمی کی ٹریننگ”
مذکورہ جانکاری سے واضح نہیں ہوپارہا تھا کہ تصویر کی اصل سچائی ہے کیا؟پھر ہم نے وائرل تصویر سے متعلق دیگر کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں مکسرورلڈ نامی یوٹیوب چینل پر وائرل تصویر سے متعلق ایک خبر ملی۔جو بنگلہ زبان میں تھی۔پھر ہم نے اپنی ساتھی جو بنگلہ زبان کی ماہر ہے اس سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ویڈیو کے کیپشن میں “بنگلہ دیش کی آرمی کتنا خطرناک ہے،جان کی بازی لگا کر ٹریننگ لے رہی ہے” لکھا ہواتھا۔واضح رہے کہ اس ویڈیو کو تین اکتوبر دوہزارانیس کو یوٹیوب پر شیئر کیا گیا تھا۔
ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے بنگلہ دیش آرمی کے ویب سائٹ کو بھی کھنگالا۔لیکن وہاں کچھ بھی وائرل ویڈیو سے متعلق کچھ بھی نہیں ملا۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں نائن ٹیوب ڈاٹ ٹی وی پر اکتوبر دہزارانیس کی ایک خبر ملی۔جس میں وائرل ویڈیو کو بنگلہ دیش کا بتایا گیا ہے۔خبر کے مطابق بنگلہ دیشی آرمی اپنے عوام کے لئے محنت و مشقت کررہا ہے۔اب یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان کی لڑائی کا نہیں ہے۔بلکہ یہ ویڈیو ایک سال پرانا اور بنگلہ دیش کا ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر اور ویڈیو ایک سال پرانہ ہے۔ہماری پڑتال میں یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یہ آرمی والا وائرل ویڈیو بنگلہ دیشی فوج کا ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
ین ڈیکس سرچ
کیورڈ سرچ
فیس بک اور ٹویٹرایڈوانس سرچ
نتائج:گمراہ کن/پراناویڈیو
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.