منگل, اپریل 16, 2024
منگل, اپریل 16, 2024

ہومFact Checkکرونا وائرس ویکسین کے ذریعے جسم میں نہیں ڈالی جارہی ہے مائیکرو...

کرونا وائرس ویکسین کے ذریعے جسم میں نہیں ڈالی جارہی ہے مائیکرو چپ،فرضی دعویٰ ہوا وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہاہے کہ کرونا وائرس ویکسین کے ذریعے انسانی جسم میں مائیکروچپ ڈالا جارہاہے۔اس دعوے کے ساتھ صابر شاکر نامی شخص کی ایک تصویر بھی شیئر کی جارہی ہےکہ انہوں اس کا انکشاف کیا ہے۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔

چودھری سعید اختر کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر بھی مائیکروچپ کے حوالے سے کیاگیا دعویٰ

ڈاکٹر خان کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

جہانگیر کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

Fact Checking/Verification

سوشل میڈیا پر صابر شاکر کاحوالہ دےکر کروناویکسن کے ذریعے مائیکروچپ جسم میں ڈالنے کا دعویٰ کتنا سچ ہے؟یہ جاننےکےلئے ہم نے سب سے پہلے صابر شاکر کے اس ویڈی کو تلاشنا شروع کیا۔جس کا حوالہ دے کر سوشل میڈیا پر شیئر کیا جارہاہے۔ہم نے صابر شاکر کو فیس بک پر تلاش۔جہاں ہمیں صابر شاکر نام سے ایک آفیشل فیس بک پیج ملا۔لیکن ہمیں پیج پر کہیں بھی وائرل دعوے والا ویڈیو نہیں ملا۔

پھر ہم نے ویڈیو کو یوٹیوب پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں صابر شاکرکی وائرل تصویر کے ساتھ کئےگئے دعوے والا10دسمبر 2020 کاایک ویڈیو نیوزبریکر نامی یوٹیوب چینل پر ملا۔جب ہم نے پورے ویڈیو کو غور سے سنا تو صابر شاکر یہ بتارہے ہیں کہ جو کروناویکسن کے ذریعے مائیکروچپ جسم میں ڈالنے کا دعویٰ کیاجارہاہے وہ فرضی ہے۔بتادوں کہ صابر شاکر پاکستانی یوٹیوبر ہیں۔

مذکورہ جانکاری سے واضح ہوچکا کہ صابرشاکر کے حوالے سے کیاگیا دعویٰ فرضی ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا سچ میں انسانی جسم میں کروناویکسن کے ذریعے مائیکرو چپ ڈالا جارہاہے۔سرچ کے دوران ہمیں بی بی سی اردو پر 15نومبر 2020 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق کروناویکسن کے ذریعے جسم میں مائیکرو چپ داخل کرنے اور ڈی این اے تبدیل کرنے کا دعویٰ فرضی ہے۔

سرچ کے دوران ہمیں سی بی این نیوزچینل پر وائرل دعوے کے حوالے سے جانکاری ملی۔جس کے مطابق ایپیجیکٹ(Apiject) کے ایگزکیوٹیو چیئر مین جےباکر بتارہے ہیں کہ آر ایف آئی ڈی(RFID) چپ ویکسن کے باہر لگائی جاتی ہےناکہ جسم کے اندر فٹ کی جاتی ہے۔دراصل چپ سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ آخر کتنے لوگوں کو ویکسن لگ چکی ہے۔ویکسن کے ہرخوراق کے اوپربار کوڈ لگا ہوتا ہے۔

ریوٹرس نامی ویب سائٹ کے مطابق ایپجیکٹ نامی کمپنی کو امریکا نے کرونا وائرس کی ویکسین کا انجیکشن بنانےکےلئے قرض دیا تھا۔وہیں سوشل میڈیاپر وائرل ہورہے دعوے کو ریوٹرس پہلے ہی ڈیبنک کرچکا ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ کروناوائرس کی ویکسین کے ذریعے جسم میں مائیکرو چپ داخل کرنے والا دعویٰ فرضی ہے۔دراصل ایپجیکٹ نامی کمپنی کے ایگزکیوٹیو چیئر مین جےباکر کے مطابق آر ایف آئی ڈی(RFID) چپ ویکسن کے باہر لگائی جاتی ہےناکہ جسم کے اندر فٹ کی جاتی ہے۔

Result: False

Our Sources

Fb:https://www.facebook.com/SabirShakirARY

YT:https://www.youtube.com/watch?v=1u8kHOQaLzc

BBC:https://www.bbc.com/urdu/science-54948991

CBN:https://www.youtube.com/watch?v=WllUZVwQBZ8&feature=emb_title

Reuters:https://in.reuters.com/article/us-health-coronavirus-usa-apijet/apiject-gets-590-million-u-s-loan-to-produce-covid-19-vaccine-injections-idUSKBN27Z2UJ

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular