جمعہ, اپریل 26, 2024
جمعہ, اپریل 26, 2024

ہومFact Checkوائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص نفیس بیکری کا مالک شاداب خان...

وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص نفیس بیکری کا مالک شاداب خان نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر 2منٹ 20سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوبد گردش کررہا ہے۔یوزرس کا دعویٰ ہے کہ اندور کے نفیس بیکری کا مالک وزیراعظم نریندرمودی کو گالیاں دے رہاہے۔ موہن بھاگوت کو دہشت گرد بتارہاہے۔میرے اندور کے ہندو بھائیوں آپ کو پتاہےنا اب آپ کو کیاکرنا ہے۔

فیس بک اور ٹویٹر پر بھی وائرل ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ کیاجارہاہے شیئر

اروندٹاک کے ٹویٹر پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

https://www.facebook.com/rani.ojha.984/videos/1274867316221412

نیلیش گپتا کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

Fact check / Verification

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے جب اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی تو سب سے پہلے ویڈیو کا کچھ ٹولس کی مدد سے کیفریم نکالا۔جس کے بعد اسے ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں13جنوری 2020 کا ایک فیس بک پوسٹ ملا۔جس میں ویڈیو کے اوپر نیچے کچھ بھی نہیں لکھا ہوا ہے۔بس ویڈیو میں ٹوپی پہنے شخص اپنی باتیں کہہ رہاہے۔اس ویڈیو سے پتاچلتاہے کہ وائرل ویڈیو کم سے کم 12مہینہ پرانہ ہے۔

https://www.facebook.com/dilip.singh.1650/videos/3446704965372208

سرچ کے دوران ہمیں خبر گتی کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔جس میں خاتون کی آواز میں یہ کہا جارہاہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہاشخص اندور کے نفیس بیکری کے مالک شاداب خان نہیں ہے۔خبرگتی کے مطابق وئرل ویڈیو کو خبر کے طورپر 10جنوری کو اپلوڈ کیا تھا۔

یوٹیوب پر چینل 5پر 20جنواری 2020 کو اپلوڈ کیاگیا وائرل ویڈیو ملا۔لیکن یہاں بھی بوڑھے شخص کے نام کا ذکر نہیں ہے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو کم سے کم 12مہینہ پرانہ ہے اور اس ویڈیو میں نظر آرہاشخص اندور کے نفیس بیکری کے مالک شاداب خان نہیں ہے بلکہ کوئی دوسرا شخص سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران قابل اعتراض باتیں کیا تھا۔بقیہ ویڈیو میں نظرآرہاشخص کون ہے اس بارے میں جانکاری ملتے ہی اپڈیٹ کردیا جائے گا۔

Result:False

Our Sources

YouTube:https://www.youtube.com/watch?v=Wp04ZFwAktE

Youtube:https://www.youtube.com/watch?v=vicpR0k6xUA

FB:https://www.facebook.com/dilip.singh.1650/videos/3446704965372208

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular