جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا سچ میں پاکستان کی ہندو لڑکیوں کے ساتھ مسلم نوجوان کرتے...

کیا سچ میں پاکستان کی ہندو لڑکیوں کے ساتھ مسلم نوجوان کرتے ہیں ظلم و ستم؟سچ ہے یا افواہ؟پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

نائلہ بلوج نامی ٹویٹر ہینڈل سے ایک منٹ چالیس سکینڈ کا ایک ویڈیو اپلوڈ کیا گیا ہے۔جس میں نائلہ دعویٰ کرتی ہیں کہ پاکستان کے پنجاب میں ہندو بہن کے ساتھ ظلم و ستم کررہے ہیں مسلم نوجوان۔

آپ ویڈیو دیکھ کر حیرت میں آجائیں گے۔

غلطی صرف اتنی سی ہے ہندو بہن نے اپنے اوپر ہورہے ظلم و زیادتی کی رپورٹ تھانے میں  کردی۔سی اے اے مودی جی ان جیسے بہنوں کی حفاظت کے لئے ہی لے کر آئے ہیں!واضح رہے کہ نائلہ کے اس ٹویٹ کو ہزار افراد نے شیئر اور لائک کیا ہے۔

ہماری کھوج

وائرل ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ہم نے ابتدائی کھوج شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کی جانچ کے لئے انوڈ سے کیفریم نکالا۔پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں دی نیوز پی کے نامی یوٹیوب چینل پر موجود وائرل ویڈٰو ملا۔لیکن اس میں کوئی ایسی جانکاری نہیں ملی کہ جس سے یہ پتا چل سکے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے پنجاب کا ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں بس اتنا لکھا ہے کہ خواتین کو باندھر کر دن دھاڑے تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

یوٹیوب پر ملی جانکاری اطمینان بخش نہیں تھا۔اسلئے ہم نے مزید کیورڈ کا استعما کیا۔جہاں ہمیں پنجاب کیسری اور دیویا بھاسکر نامی نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو کے بارے میں جانکاری ملی۔جس کے مطابق وائرل ویڈیو جموں کشمیر کے راجوری کا ہے۔جو شخص خواتین کو مار پیٹ رہا ہے۔اس کا نام پون کمار عرف پم٘ا اور ان کے والد کا نام دوارکا ناتھ ہے۔پم٘ا اپنے پڑوس میں رہنے والی دو خواتین کی نہ صرف پٹائی کی۔بلکہ  پٹائی کے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل بھی کردیا۔

ان سبھی تحقیقات میں ملی جانکاری کے باوجود ہم نے سوچا کیوں نہ اس بارے میں پولس کی بھی بیان تلاشی جائے تاکہ ہمارے قاری کو اطمینان بخش جواب مل سکے۔پھر ہم نے یوٹیوب سرچ کیا۔جہاں ہمیں ایچ ڈبلونیوزنٹورک کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔جوکہ اکیس جون دوہزار اٹھارہ کا ہے۔ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ جموں کشمیر سے آئی بھیانک تصویر۔دو خواتین کو ایک شخص نے جانوروں کی طرح مارا پیٹا۔جب ہم نے ویڈیو کو دیکھنا شروع کیا تو اس دوران ایس ایس پی راجور جن کا نام یوگل منہس ہے۔وہ اس بارے میں بتا رہے ہیں کہ پون پر کریمنل ریکارڈ بھی ہے۔پرانے تنازع کو لے کر پون نے اس گھنونی حرکت کو انجام دیا تھا۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دوسال سے زیادہ پرانہ ہے۔وائرل ویڈیو میں جو شخص خواتین کی پٹائی کررہا ہے۔وہ جموں کشمیر کے راجوری کا ہے۔اس کا نام پون کمار ہے اور وہ پیشے سے ڈرائیور ہے۔پون اس گھنونی حرکت کو انجام دینے کے بعد اپنے اہل خانہ کہ ساتھ بھا رہاتھا۔تبھی پولس نے کٹھوعہ سے اسے گرفتار کرلیا۔

ٹولس کا استعمال

انوڈ سرچ

گوگل ریورس امیج سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج۔گمراہ کن(جھوٹا دعویٰ)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular