Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
“مسلمان اپنے چھوٹے بچوں کو شروع سے ہی جہادی بنارہاہے۔ان کے آگے ہندؤں کے بچے نہیں ٹک پائیں گے۔ہمارے ناک کے نیچے یہ سب خرافاتیں ہورہی ہیں۔اگر ابھی سے اس پر توجہ نہیں دی گئی تو تیس سالوں کے اندر اندر کشمیر جیسا ماحول یہاں بھی ہوجائے گا” یہ دعویٰ مدھوکشور نامی ٹویٹر ہینڈل سے کیا گیاہے۔واضح رہے کہ مودھو اس سے پہلے بھی سوشل میڈیا پر کئی جعلی خبریں شیئر کر چکی ہیں۔کشور کے اس ٹویٹ کو ہزاروں افراد نے لائک شیئر کیا ہے۔کشور کے فالوورس دو ملین ہیں۔
देखिए इस वीडियो को और तुलना कीजिए इन बच्चों की अपने बच्चों से। कैसी ट्रेनिंग इन्हें अभी से मिल रही है। उसके बाद हमारे बच्चे कितनी देर इनके आगे टिक पाएँगे? हमारी नाक के नीचे हो रहा है ये।अगर अभी सतर्कता नहीं बरती तो जो कश्मीर में हुआ वो यहाँ भी ज्यादा से ज्यादा ३० साल ही दूर है। pic.twitter.com/8KXxG1S9uW
— MadhuPurnima Kishwar (@madhukishwar) March 11, 2020
ہماری کھوج
سوشل میڈیا پر ان دنوں آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ مسلمانوں کے خلاف طرح طرح کی سازشیں کررہے ہیں۔کبھی سی اے اے،این آر پی اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین پر گھنونے الزامات عائد کئے جاتے ہیں تو کبھی مسلمانوں کو دہشت گرد تعبیر دے کر انہیں سوشل میڈیا پر گندی گالیاں دی جاتی ہیں۔وہیں ٹویٹر پر ہمیشہ ایکٹیو رہنے والی مدھوکشور نے اپنے آفیشیل آئی ڈی سے مسلمانوں کے خلاف خوب آگ اُگل رہی ہیں۔کشور نے آج پھر دومنٹ بارہ سکینڈ کا ایک ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کیا ہے۔جس میں ایک شخص کچھ بچوں کو جہاد کی تعلیم دے رہا ہے۔کشور کا دعویٰ ہے کہ مسلمان اپنے بچوں کو شروع سے ہی جہادی بناتا ہے۔
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے سمجھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے وائرل ویڈیو کے کچھ کیفریم نکال کر گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے کیفریم کو ین ڈیکس پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں کافی سارے لنکس فراہم ہوئے۔جس میں اس ویڈیو کو فلم “بلینک” کا سین بتایا گیا ہے۔
ین ڈیکس پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے اس فلم کو یوٹیوب پر سرچ کیا۔لیکن وہاں ہمیں پوری فلم تو نہیں ملی۔البتہ فلم کے کچھ ٹریلرس ملے۔جس میں وائرل ویڈیو کا دیگر حصہ دیکھنے کو ملا۔جسے آپ بھی درج ذیل میں دیکھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وائرل ویڈیو بلینک فلم کا ایک حصہ ہے۔آپ کو بتادیں کہ اس فلم میں اہم کردار بالی ووڈ ایکٹر سنی دیول،کرن کپاریا،اشادت٘ا سمیت دیگر لوگوں نےاداکیا ہے۔اس فلم کو بہزاد نے ڈائریکٹ کیا ہے۔
مذکورہ بالا ٹریلرس سے واضح ہو چکا کہ مدھو کشور نے جو ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کیا ہے وہ “بلینک”فلم کا ایک ٹکڑا ہے۔جسے مدھو نے اسلام سے جوڑ کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔تاکہ دونوں مذاہب کے درمیان آپسی رنجش ہو سکے۔نیوزچیکرکی تحقیق میں یہ ثابت ہوچکا کہ وائرل ویڈیو فلم بلینک کا ایک حصہ ہے۔یہاں یہ بھی واضح کردوں کہ اسلام میں بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرانے کو کہا گیا ہے۔ناکہ جہاد کی تعلیم دی جاتی ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
ین ڈیکس سرچ
یوٹیوب سرچ
فیس بک سرچ
نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.