Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
مولانا سید کلب صادق نقوی صاحب اپنے رب کے بارگاہ میں کوچ فرما گئے۔اِنّا لِلّهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
کیا ہے مولاناکلب صادق کے موت کی خبر وائرل پوسٹ؟
سوشل میڈیا پر ان دنوں مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر اور شیعہ عالم دین مولاناکلب صادق کے حوالے سے دعویٰ کیاجارہاہے کہ شدید علالت کے بعد انتقال فرماگئے ہیں۔واضح رہے کہ مولانا کے انتقال کے دعوے 18 اکتوبر کو کئے ہیں۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو موجود ہیں۔
طیب مجالس کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
سیراج گوہر کےپوسٹ کا آرکائیو لنک۔
صابر علی صدیقی کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔
حیدکرارچینل کا آرکائیو لنک۔
غیورعباس کے ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
Fact check / Verification
سوشل میڈیا پر مولاناکلب صادق کے موت کی خبر میں کتنی سچائی ہے یہ جاننے کےلئے ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں ڈیلی آگ نیوز ویب سائٹ پر 18نومبر 2020 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق مولانا کلب صادق کی حالت سنگین ہے۔
مزید کیورڈ سرچ کرنے پر ہمیں قومی آواز کے ویب سائٹ پر 19نومبر2020 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق کلب صادق کے انتقال کی خبر جھوٹی ہے۔البتہ وہ شدیدعلالت کی وجہ سے لکھنو کے ایرا میڈیکل کالج میں زیرعلاج ہیں۔
پی این ایس نیوز کے فیس بک پر ہمیں مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری کا ایک ویڈیو ملا۔جس میں وہ اپنے والد کے حوالے موت کی خبر کو خارج کیا ہے۔
ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے سوچا کیوں نہ مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری سے فون پر وائرل دعوے کے حوالے سے بات چیت کی جائے۔ فون پر گفتگو کے داران انہوں نے بتایا کہ مولانا کی طبعیت خراب ہے لیکن وہ باحیات ہیں۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ سوشل میڈیا پر شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے انتقال کی فرضی خبر شیئر کی جارہی ہے۔
Result: False
Our Sources
AAg:https://dailyaag.com/phase2/maulana-kalbe-sadiq-admit-in-era-hospital-sarfaraz-ganj-lucknow/
Qaumiawaz:https://www.qaumiawaz.com/national/news-of-death-of-shia-cleric-maulana-kalbe-sadiq-is-fake
Direct Phone call Verification Son of kalbe Sadiq
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.