جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا پاکستان کے گلگت بلتستان میں نظر آیا ہمالیائی یاک؟ سچ جاننے...

کیا پاکستان کے گلگت بلتستان میں نظر آیا ہمالیائی یاک؟ سچ جاننے کے لئے پڑھئے ہماری تحقیقات

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر برف سے ڈھکے جنگلی بیل کی تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے “گلگت بلتستان میں ایک خوبصورت ہمالیائی یاک نظر آیا ہے، جس نے پوری رات باہر یخ بستہ برفانی موسم میں مائینس18 ڈگری سینٹی گریڈ میں گزاری”۔

یہ گلگت بلتستان میں نظر آیا ہمالیائی یاک کی تصویر نہیں ہے۔
Courtesy:Twitter@PakistanUrduPk

پاکستان کی معروف نیوز ویب سائٹ جنگ کی 23 دسمبر 2021 کی ایک خبر کے مطابق پاکستان کے گلگت بلتستان کے ضلع استور میں سب سے زیادہ ٹھنڈ پڑ رہی ہے۔ برف باری کا سلسلہ بھی جاری ہے، ضلع استور میں کم از کم درجہ حرارت منفی 5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی کے پیش نظر اب برف سے ڈھکے یاک (جنگلی بیل) کی ایک تصویر کو پاکستان کے گلگت بلتستان میں نظر آئی ہمالیائی یاک کا بتایا جا رہا ہے۔

اس تصویر کے ساتھ کئی سوشل میڈیا صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے کہ”ایک خوبصورت ہمالیائی یاک پوری رات شدید برفباری اور ٹھنڈے موسم میں مائنس 18 پر گزارنے کے بعد وادی خپلو، گلگت بلتستان میں”۔

فیس بک پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی تصویر کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 7دنوں میں 9 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 2,555 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

screen shot of crowdtangle

Fact Check/Verification

کیا پاکستان کے گلگت بلتستان میں ہمالیائی یاک نظر آیا ہے؟ اس دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی برف سے ڈھکے جنگلی بیل کی تصویر کی سچائی جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل لینس کی مدد سے تلاشنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں اسکرین پر کئی لنک فراہم ہوئے جو پرانے تھے۔

پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں مڈابوٹ نامی بلوگس پر وائرل تصویر ملی۔ بلوگس پر دی گئی جانکاری کے مطابق یہ یلو اسٹون نیشنل پارک میں بائیسن کی لی گئی دلکش تصویر ہے۔ جسےفوٹوگرافر ٹام مرفی نے کلک کیا ہے۔

Courtesy:http://midabot.blogspot.com/

مذکورہ جانکاری سے پتا چلا کہ وائرل تصویر پرانی ہے اور فوٹوگرافر ٹام مرفی کی کلک کی گئی بائیسن بُل کی ہے ناکہ ہمالیائی یاک کی۔ پھر ہم نے “فوٹوگرافر ٹام مرفی بائیسن” انگلش کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹی مرفی وائیلڈ ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔ جس میں دی گئی جانکاری کے مطابق برف سے ڈھکے جنگلی بیل کی تصویر دراصل شمالی امریکہ کے میدانی علاقے میں رہنے والے بائیسن کی ہے۔ اس نسل کے جنگلی بیل پچھلے 500,000 سالوں سے یہاں رہتے آ رہے ہیں۔

Courtesy:tmurphywild.com

یہ بھی پڑھیں: برفباری کے دوران ادا کی جا رہی نماز کی یہ ویڈیو روس کے ماسکو شہر کی نہیں ہے

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ برف سے ڈھکے جنگلی بیل کی تصویر ہمالیائی یاک کی نہیں ہے، بلکہ شمالی امریکہ کے میدانی علاقے میں رہنے والے بائیسن بل کی ہے۔ جسے ٹام مرفی نامی فوٹوگرافر نے کلک کیا تھا۔


Result: Misleading

Our Sources

Blogs:http://midabot.blogspot.com/2020/03/incredible-shot-of-bison-in-yellowstone.html

Tmurphywild.com:https://www.tmurphywild.com/product/bison-coated-with-frost/


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular