Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر 29 سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ لوگ برفباری کے دوران نماز ادا کر رہے ہیں۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو روس کے ماسکو کا ہے، جہاں لوگ منفی درجہ حرارت میں نماز ادا کر رہے ہیں۔
جنگ اردو ویب سائٹ پر شائع 8 دسمبر 2021 کی ایک رپورٹ کے مطابق روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں7 تاریخ کی رات درجہ حرارت منفی 21 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا تھا۔ اس طرح وہاں شدید سردی کا 128 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔ اسی کے پیش نظر اب ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ لوگ مسجد کے باہر برفباری کے درمیان نماز ادا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
ایک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “روس کا شہر ماسکو۔ نماز ظہر۔ مسجد بھر گئی الحمدللہ “( -16°C)”درجہ حرارت منفی 16 ڈگری سینٹی گریڈ ہے”۔
فیس بک پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض 24 گھنٹوں میں 412 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 49,436 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جبکہ ٹویٹر پر بھی کئی صارفین نے اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
Fact Check/Verification
برفباری کے دوران ادا کی جا رہی نماز کی یہ ویڈیو روس کے ماسکو شہر کی ہے یا نہیں؟ یہ جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ لیکن وہاں ہمیں اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔
وائرل ویڈیو کو جب ہم نے غور سے دیکھا تو مسجد کے گیٹ پر کچھ انگلش زبان میں لکھا ہوا نظر آیا۔ ہم نے اس فریم کو امیج میگنی فائر کی مدد سےدیکھا تو پتا چلا کہ اس پر انگلش زبان میں “ابونصر الفارابی مشیتی” لکھا ہے۔
گوگل پر مذکورہ نام کو سرچ کیا تو ہمیں انسٹاگرام پر ایک پوسٹ ملا۔ جس میں غیرملکی زبان میں کیپشن کے ساتھ ‘ابونصر الفارابی مشیتی’ لکھا ہوا بورڈ اور ہوبہو مسجد کی تصویر ملی۔ کیپشن کا گوگل ٹرانسلیٹ کرنے پر پتا چلا کہ یہ مسجد كازاخستان میں موجود ہے۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کو کچھ کیورڈ کی مدد سے یوٹیوب پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 29 نومبر 2021 کو اپلوڈ شدہ ابوفلہ نامی یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔ کیشپن میں دی گئی جانکاری کے مطابق کازاخستان میں جمعہ کے روز ادا کی گئی نماز کا یہ ویڈیو ہے۔ وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ایک ویڈیو اسنو مین ان کازاخستان نامی یوٹیوب چینل پر بھی ملی۔ جس میں ایک شخص نے ابونصر الفارابی مشیتی مسجد کی زیارت ویڈیو کے ذریعے کروایا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق ویڈیو میں نظر آرہی مسجد کاراخستان کی مسجد نور سلطان ہے۔
مذکورہ تحقیقات سے پتا چلا کہ برفباری کے دوران ادا کی جارہی مسجد میں نماز کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو روس کے ماسکو شہر کی نہیں ہے، بلکہ کازاخستان کے ابونصر الفارابی مسجد کی ہے، جسے مسجد نور سلطان بھی کہا جاتا ہے۔سرچ کے دوران ہمیں مسجد نور سلطان کی تصویر گیٹی امیج ویب سائٹ پر بھی ملی۔
کاس پروبدا نامی ویب سائٹ پر کازاخستان کی ابو نصر الفارابی مسجد سے متعلق19 نومبر کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق یہ مسجد کازاخستان کی راجدھانی آستانا میں واقع ہے۔ اس مسجد کا نام سائنسداں ابو نصر الفارابی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ نور استانا مسجد کا افتتاح 22 مارچ 2005 کو ہوا تھا۔ اس مسجد میں چار میناریں ہیں جن کی اونچائی تقریبا 62 میٹر ہے اور مرکزی گنبد کی اونچائی 43 میٹر ہے۔ اور یہ مسجد 3930 میٹر پر بنی ہوئی ہے۔ اس مسجد کا تعمیراتی کام 2002 سے 2005 کے بیچ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی کے برلن میں غیب سے اذان کی آواز سنائی دینے کا ویڈیو گمراہ کن ہے
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ برفباری کے دوران ادا کی جا رہی نماز کی وائرل ویڈیو روس کے ماسکو کی کسی مسجد کی نہیں ہے، بلکہ کازاخستان کی داروالحکومت آستانہ میں بنی مسجد ابونصر الفارابی مشیتی کے احاطے میں ادا کی جارہی نماز کی ہے۔
Update
مندرجہ بالا آرٹیکل کو 8 جنوری 2022 کو اپڈیٹ کرکے اس میں نئے دعوے جوڑے گئے ہیں۔
Result: Misleading
Our Sources
Instagram:(https://www.instagram.com/p/CWdU1vLgfvc/?utm_source=ig_web_copy_link)
YouTube: (https://youtu.be/IB10sOOJ3bA)
GettyImages:(https://www.gettyimages.ca/detail/news-photo/view-of-nur-astana-mosque-as-muslims-gather-to-perform-the-news-photo/800738226?adppopup=true)
kazpravda.kz:(https://www.kazpravda.kz/en/news/society/mosque-nur-astana-renamed-in-nur-sultan)
Self Analysis
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.