جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkفوجی لباس میں نظر آرہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر پرانی...

فوجی لباس میں نظر آرہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر فوجی لباس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارف کا تصویر سے متعلق دعویٰ ہے کہ جنگ کے میدان میں یوکرین کے صدر خود اتر گئے ہیں۔

ٹویٹر پر ایک صارف نے وائرل تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یوکرین کے صدر میدان جنگ میں”۔

فوجی لباس میں نظر آرہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر پرانی ہے
Courtesy:twitter@ShakirZ94204981

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی مذکورہ وائرل تصویر کو ایک دوسرے ٹویٹر صارف نے کیپشن دیا ہے کہ “یوکرین کے صدر نے یوکرین سے بھاگنے کی امریکی پیش کش مسترد کرکے یوکرین میں ہی مرنے کو ترجیح دینے کا اعلان کردیا اور کہا میں بابائے قوم پرست اشرف غنی نہیں جو ڈالر کے بیگ لیکر یوکرین سے بھاگ جاؤں اور نا ہی مجھے کوئی ایسی کوئی بیماری ہوئی ہے، جس کا علاج لندن کے علاوہ کہیں اور ممکن نہیں”۔

فوجی لباس میں نظر آرہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر پرانی ہے
Courtesy:twitter@abidsaeed76

ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

فیس بک اور ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔

جنگ نیوز پر ملی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی نے گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام جاری کیا۔ جس میں روسی حملے کے خلاف دارالحکومت میں قیام اور دفاع کا عہد کیا گیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ آخر آخر تک آزادی کا دفاع کرینگے۔

Fact Check/Verification

فوجی لباس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے تصویر گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں غیر ملکی نیوز ویب سائٹ رائٹرز پر شائع 21 اپریل 2021 کی ایک رپورٹ ملی ۔ جس میں دی گئی جانکاری کے مطابق یوکرین کے صدر کی یہ تصویر 9 اپریل 2021 کو یوکرین کے ڈون باس علاقے کی ہے۔ جہاں یوکرین کے صدر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ملاقات کے لیے بلایا تھا، تاکہ سرحد پر جاری تنازعہ کو ختم کرکے دونوں ریاستوں کے درمیان امن قائم کرنے کی بات چیت کی جاسکے۔

تحقیقات کے دوران ہمیں ایڈیلیڈناؤڈاٹ کام ڈاٹ یواے پر شائع 14 اپریل 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر بھی موجود تھی۔ رپورٹ میں اے ایف پی کو کریڈٹ دیا گیا ہے۔ تصویر کے کیپشن کے مطابق ماریوپول کے علاقے میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی روس کے حمایتی علیحدگی پسندوں کے ساتھ فرنٹ لائن پر چل رہے ہیں۔

روس اور یوکرین جنگ کے حوالے فرضی پوسٹ کی سچائی یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ فوجی لباس میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائرل تصویر اپریل 2021 کی ہے اور اس کا حالیہ جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


Result – False Context / False

OurSources

Reuters

adelaidenow.com.ua


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular