جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkگولگپے کے پانی میں ہارپک ملانے کی یہ ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے

گولگپے کے پانی میں ہارپک ملانے کی یہ ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زبیر نامی دکاندار گولگپے کے پانی میں ہارپک ملا رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ذریعے ایک خاص مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

گولگپے کے پانی میں ہارپک ملانے کی یہ ویڈیو اسکرپٹ ہے
Courtsey: Twitter@UmaShan27941413

Fact

دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے ہم نے اس ویڈیو کو غور سے دیکھنا شروع کیا۔ اس دوران تقریباً 3 منٹ 40 سیکنڈ پر ایک ڈس کلیمر سامنے آیا، جس میں لکھا تھا، ‘یہ ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے اور تمام واقعات اور کردار فرضی ہیں۔’

Courtsey: Facebook/Gyan Bhandar

اس کے بعد ہم نے کچھ کیورڈز کی مدد سے فیس بک پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 7 جولائی 2022 کو ‘گیان بھنڈر’ نامی فیس بک پیج پر اپلوڈ شدہ ایک پوسٹ ملی۔ اس پوسٹ میں بھی وہی ویڈیو اپلوڈ کی گئی ہے جو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

Courtsey: Facebook/Gyan Bhandar

اس کے کیپشن میں لکھا ہے، “ڈس کلیمر، یہ ویڈیو افسانوی ہے، ویڈیو میں تمام واقعات اسکرپٹ کئے گئے ہیں اور تفریحی مقصد کے لئے بنائے گئے ہیں، یہ کسی بھی قسم کی سرگرمی کو فروغ نہیں دیتا۔ اس کا کسی بھی زندہ یا مردہ انسان، یا حقیقی واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”

اس سے واضح ہوگیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے۔ ہم نے اس فیس بک پیج کا ‘انٹرو’ سیکشن دیکھا، جہاں لکھا ہے کہ واضح رہے کہ ہم لوگوں کو دھوکہ دہی سے بچانے اور انہیں آگاہ کرنے کے لئے صرف اسکرپٹیڈ ویڈیوز بناتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہم نے گیان بھنڈر فیس بک پیج کے ایڈمن سے بھی رابطہ کیا ہے۔ ان کا جواب موصول ہونے پر مضمون کو اپ ڈیٹ کردیا جائے گا۔

Result: False

اس آرٹیکل کو ہندی ٹیم کے شبھم نے لکھا ہے۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular