جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckViralFact Check: زمین پر پڑے شگاف کی یہ ویڈیو ترکی زلزلے کے...

Fact Check: زمین پر پڑے شگاف کی یہ ویڈیو ترکی زلزلے کے بعد کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
ترکی میں زلزلے کے بعد زمین پر پڑے شگاف۔

Fact
ویڈیو پرانی اور چین کے پینگلو کی ہے۔

زمین پر پڑے شگاف کی ایک فضائی ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو ترکی میں زلزلہ آنے کے بعد زمین پر دراریں پڑ جانے کی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ ایک ٹویٹر صارف نے کیپشن میں لکھا ہے”ترکی میں زلزلے کے بعد کی صورتحال زمین میں بڑے بڑے شگاف پڑ گئے”۔

زمین پر پڑے شگاف کی یہ ویڈیو ترکی زلزلے کے بعد کی نہیں ہے
Courtesy: Twitter @KBsOwn

متعدد فیس بک اور ٹویٹر اور صارفین نے بھی زمین پر پڑے شگاف کی اس ویڈیو کو انگلش کیپشن کے ساتھ شیئر کر کے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ ترکی زلزلے کے بعد کی صورت حال ہے۔

Fact Check/Verification

ترکی زلزلے کے بعد زمین پر پڑے شگاف کا بتا کر شیئر کی جا رہی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے انگلش کیپشن کے ساتھ والی پوسٹ کے کمنٹ سیکشن کو غور سے دیکھا۔ جہاں متعدد لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویڈیو چین کے پینگلو کاؤنٹی کی ہے نہ کہ ترکی کی۔

یہاں سے ایک ثبوت لے کر ہم نے گوگل پر چینی زبان میں “پینگلو کاؤنٹی ان چائنا، کریک اور ارتھ سرفیس” کیورڈ سرچ کئے۔ اس دوران ہمیں 20 فروری 2023 کو شیئر شدہ ورلڈ جرنل کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں ایک ٹویٹ تھا،جس میں اسی وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں لکھا ہے کہ ٹویٹر صارف نے زمین پر پڑے شگاف کی ایک ٹوپوگرافک ویڈیو شیئر کی ہے جو کہ بعد میں چین کے شانژی صوبے کے پینگلو کاؤنٹی کے ایک بڑی کھائی پائی گئی۔ ویڈیو میں ترکی کے ہاتائے صوبے کے ویژول نہیں دکھائے گئے ہیں۔ (درج ذیل میں گوگل ٹرانسلیٹ کی مدد سے کیا گیا چینی زبان کا ترجمہ)

Screengrab from worldjournal.com

مزید سرچ کے دوران ہمیں 4 نومبر 2022 کو یوٹیوب پر اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو ملی۔ جس میں بھی وائرل ویڈیو کے کچھ مناظر موجود ہیں۔ جس کے ساتھ چینی زبان میں کیپشن لکھا تھا۔ جس کا ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ “پینگلو کاؤنٹی کی بڑی کھائی جو پورے میدان پر تقریباً 10 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے”۔

Screengrab from YouTube video by @user-nt9po2jt2r
(L-R) Screengrab from viral video and Screengrab from YouTube video by @user-nt9po2jt2r

مذکورہ ویڈیو کو ایک دوسرے یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ جسے 19 نومبر 2022 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ ویڈیو کے کیپشن کا ترجمہ کرنے معلوم ہوا کہ اس میں بھی ویڈیو کو پینگلو کاؤنٹی کا بتایا گیا ہے۔

مزید اپنی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل ارتھ ویو پر ہم نے چین کے پینگلو کاؤنٹی سرچ کیا۔ جہاں ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو اور گوگل ارتھ کے مناظر میں کافی مماثلت دیکھی جا سکتی ہے۔

(L-R) Screengrab from viral video and screengrab from Google Earth View

یہاں سے یہ واضح ہو گیا کہ یہ ویڈیو نہ ہی تو حالیہ دنوں کی ہے اور نہ ترکی کی۔ یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر کم از کم نومبر 2022 سے موجود ہے اور چین کے پینگلو کاؤنٹی کی ہے۔

کیا واقعی حالیہ ترکی زلزلوں سے زمین پر پڑے شگاف؟

جی ہاں، مختلف میڈیا آؤٹلیٹ نے فضائی فوٹیج شیئر کی ہیں، جن میں ترکی کو حال ہی میں لرزا دینے والے اور تباہ کن زلزلے کے بعد وہاں زمین پر پڑے شگاف و دراڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے متعلق رپورٹس یہاں، یہاں اور یہاں پڑھی جا سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تاجیکستان میں حالیہ زلزلے کی نہیں ہے یہ سی سی ٹی وی فوٹیج

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ ترکی زلزلے کے بعد زمین پر پڑے شگاف والے دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی فضائی ویڈیو غلط ہے۔ دراصل یہ ویڈیو چین کے پینگلو کاؤنٹی کی ہے۔

Result: False

Sources
Report By World Journal, Dated February 20, 2023
YouTube Video By @user-nt9po2jt2r, Dated November 4, 2022
Self Analysis

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular