Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر اس ہفتے مراکش زلزلے اور لیبیا سے منسوب کرکے کئی پرانی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں اور دعویٰ کیا گیا کہ وائرل ویڈیو و تصاویر حالیہ مراکش میں آنے والے زلزلے اور لیبیا میں طوفان کے بعد آئے سیلاب کی ہے۔ ان موضوع پر درج ذیل میں 5 فیکٹ چیک پڑھ سکتے ہیں۔
کیا یہ تصویر مراکش زلزلے میں ہونے والی تباہی کی ہے؟
اس ہفتے کئی صارفین نے ایک تصویر شیئر کی۔ جس میں منہدم عمارتیں اور بحری جہاز ملبوں پر پڑا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر حالیہ مراکش زلزلے میں ہونے والی تباہی کی ہے۔ جبکہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ تصویر پرانی اور جاپان کے کیسینوما کی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
کیا زمیں بوس ہو رہی عمارت کی یہ ویڈیو حالیہ مراکش زلزلے کی ہے؟
اس ہفتے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں تین منزلہ عمارت زمیں بوس ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ دعوی کیا گیا کہ یہ ویڈیو حالیہ مراکش زلزلے میں زمیں بوس ہورہی عمارت کی ہے۔ جبکہ ریسرچ سے پتا چلا کہ ویڈیو 2020 میں مراکش میں گرنے والی ایک عمارت کی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
کیا منہدم ہو رہی عمارت کی یہ وائرل ویڈیو حالیہ مراکش زلزلے کی ہے؟
مراکش میں زلزلہ آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی ویڈیو شیئر کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ ویڈیو حالیہ مراکش زلزلے میں منہدم ہونے والی عمارت کی ہے۔ تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو پرانی اور مراکش کے درب مولے شریف میں ایک تین منزلہ عمارت کے منہدم ہونے کی ہے۔ پورا فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
کیا بھیانک طوفانی سیلاب کا یہ منظر لیبیا کا ہے؟
لیبیا میں آنے والے طوفان سے منسوب کرکے 16 سکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں عمارتیں اور گاڑیاں لینڈ سلائیڈنگ کی چپیٹ میں آتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ دعوی کیا گیا کہ طوفانی سیلاب کا یہ منظر لیبیا کی ہے۔ ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ویڈیو 7 سال پرانی اور جاپان کی ہے۔ پورا آرٹیکل پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کیا تیز طوفان کی یہ ویڈیو لیبیا کی ہے؟
سوشل میڈیا پر تیز طوفان کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو لیبیا میں آنے والے طوفان کی ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیو ترمیم شدہ، پرانی اور فلوریڈا کی ہے۔ لیبیا سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پوری پڑتال یہاں پڑھیں۔
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.