پیر, اپریل 29, 2024
پیر, اپریل 29, 2024

ہومFact CheckFact Check: تیز طوفان کی یہ ویڈیو لیبیا کی نہیں بلکہ 7...

Fact Check: تیز طوفان کی یہ ویڈیو لیبیا کی نہیں بلکہ 7 سال پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
گرج چمک کے ساتھ تیز طوفان کی یہ ویڈیو لیبیا کی ہے۔
Fact
 ویڈیو ترمیم شدہ، پرانی اور فلوریڈا کی ہے۔

سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس(ٹویٹر) پر تیز طوفان کی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو لیبیا میں آنے والے تیز طوفان کی ہے۔

تیز طوفان کی یہ ویڈیو لیبیا کی نہیں بلکہ فلوریڈا کی ہے۔

لیبیا کے کئی شہر میں طوفان اور سیلاب کے باعث عام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ نیوز ایجسنی ایسوسی ایٹیڈ پریس کی 15 ستمبر 2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق لیبیا کے ساحلی شہر درنہ میں ہی ہلاکتوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اب تک ڈینیل طوفان کے باعث 20 ہزار سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں، سیکڑوں مکانات تباہ ہوگئے ہیں، راحت بچاؤ کا کام جاری ہے۔

اب اسی واقعے سے منسوب کرکے صارفین مختلف ویڈیوز فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں گرج چمک کے ساتھ تیز طوفان مکان کو اپنی چپیٹ میں لیتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو لیبیا میں آنے والے تیز طوفانی کی ہے۔

Fact Check/Verification

لیبیا میں آنے والے تیز طوفان کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے مائکروسوفٹ بنگ پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 9 اکتوبر 2016 کو اپلوڈ شدہ ٹورناڈو ٹریکر نامی یوٹیوب چینل پر 6 منٹ 15 سکینڈ کا ایک کلپ ملا۔ جس کے 4 منٹ 20 سکینڈ پر وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے مکانات اور طوفان کی وجہ سے گرے ہوئے درخت کو دیکھا جا سکتا ہے۔ البتہ اس ویڈیو میں عمارت کے پیچھے طوفانی بھنور نہیں ہے۔ ویڈیو کلپ کو ‘میل بورن اور جیکسن ویل’ کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: YouTube/ Tornado Trackers

مزید سرچ کے دوران ہمیں 5 ستمبر 2023 شارٹی روک12 نامی انسٹاگرام پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اسے فلوریڈا ہی کا بتایا گیا ہے۔ لیکن اس پوسٹ کے کمنٹ میں صارفین ویڈیو کو فرضی بتا رہے ہیں۔ تب ہماری نظر ویڈیو پر دکھ رہے ٹک ٹاک ہینڈل کے نام پر پڑی۔

پھر ہم نے @آرٹی ایس ایرو ویڈیو انگلش میں لکھ کر یوٹیوب پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں اس نام کا ایک یوٹیوب چینل ملا۔ تب ہمیں پتا چلا کہ اصل ویڈیو کے ساتھ چھیڑ خانی کی گئی ہے۔ دراصل اس یوٹیوب چینل پر اصل ویڈیو کو سوفٹ ویئر کی مدد سے ایڈیٹ کرکے اپلوڈ کیا جاتا ہے۔

Courtesy: YouTube/ @rtsarovvideo

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو سڑک پر ایک بورڈ نظر آیا۔ جس پر بائیک شاپ، ایٹکِنسَن شو ریپئر لکھا ہوا نظر آیا۔ پھر ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل ارتھ پر “ایٹکِنسن شو ریپئر” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو میں نظر آرہی عمارتیں، سڑکیں اور درخت جیسے ہوبہو مناظر دیکھنے کو ملے۔

Screenshot of Google Earth

یہ بھی پڑھیں: کیا بھیانک طوفانی سیلاب کا یہ منظر لیبیا کا ہے؟ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ تیز طوفان والی وائرل ویڈیو لیبیا کی نہیں بلکہ امریکہ کے فلوریڈا کے اے 1 اے جیکسن ویل بیچ کی ہے۔

Result: Altered Video

Sources
YouTube video published by Tornado Trackers on 9 Oct 2016
YouTube video published by @rtsarovvideo on 4 Sept 2023
Instagram post by shorty_rock12 on 05 Sep 2023


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمارے واہٹس چینل کو فالوں کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular