ہفتہ, اگست 31, 2024
ہفتہ, اگست 31, 2024

ہومFact CheckFact Check: کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج کی عصمت ریزی...

Fact Check: کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج کی عصمت ریزی متاثرہ لڑکی کی نہیں ہے یہ وائرل ویڈیو

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج کی عصمت دری کی متاثرہ ہے۔
Fact
نہیں، یہ ویڈیو ایک میک اپ آرٹسٹ کی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دو لڑکیاں نظر آرہی ہیں، جن میں ایک لڑکی اپنے چہرے پر لگے زخم دکھا رہی ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج میں عصمت ریزی کی شکار ہونے والی لڑکی ہے۔

9 اگست کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایک خاتون کی لاش سیمینار ہال سے برآمد ہوئی تھی۔ خاتون مذکورہ میڈیکل کالج کی سیکنڈ ایئر کی طالبہ تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں سنجے رائے نام کے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں گرفتار ملزم سنجے رائے کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کولکاتا میں ہونے والے اس واقعہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں اور عام لوگ اور ڈاکٹر فوری انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

وائرل ویڈیو میں ایک زخمی خاتون نظر آ رہی ہے۔ اس دوران انہیں کیمرے پر اپنے چہرے اور گردن پر لگے زخم دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ کولکاتا عصمت ریزی کی متاثرہ نے اپنی زندگی کے آخری لمحات سے پہلے یہ ویڈیو فلمائی تھی۔

ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج کی عصمت دری کی متاثرہ ہے۔
Courtesy: Facebook/mohammad.aasif.12979

Fact Check/Verification

نیوز چیکر نے وائرل ویڈیو کے کیفریم کے ساتھ ریورس امیج سرچ کیا تو یہی ویڈیو ایکس ہینڈل سے شیئر شدہ موصول ہوئی۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو زینت رحمان نے تیار کی ہے۔

Courtesy:X@TrMudassir

اس کے علاوہ ہمیں ایک اور فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی یہی ویڈیو موصول ہوئی۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں بھی یہی لکھا ہوا تھا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو زینت رحمان نامی ایک خاتون نے تیار کی ہے۔

Courtesy: Facebook/ munni.thakur.3720

اب ہم نے زینت رحمان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں اس نام سے بنایا گیا ایک فیس بک اکاؤنٹ ملا، جس میں آرٹسٹ لکھا ہوا تھا۔ لیکن یہ اکاؤنٹ مکمل طور پر بند تھا۔ اس کے علاوہ اسی فیس بک اکاؤنٹ میں اسی نام کے ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کا لنک بھی متصل تھا اور وہ اکاؤنٹ بھی مکمل طور پر لاک تھا۔

جب ہم نے فیس بک پر زینت رحمان آرٹسٹ کیورڈ تلاشا تو ہمیں میک اپ آرٹسٹ نامی فیس بک گروپ میں زینت رحمان کے فیس بک اکاؤنٹ سے کی گئی کچھ فیس بک پوسٹ موصول ہوئے۔

اس کے علاوہ جب ہم نے گروپ میں موجود مذکورہ فیس بک پروفائل کو کھنگالا تو ہمیں معلوم ہوا کہ اس اکاؤنٹ سے گروپ میں کئی میک اپ کی تصاویر شیئر کی جا چکی ہیں۔

پھر ہم نے گروپ میں شیئر کئے گئے اس پروفائل کی چند تصاویر کا موازنہ وائرل ویڈیو سے کیا تو معلوم ہوا کہ دونوں تصویروں میں نظر آنے والی خاتون ایک ہی ہیں۔ گروپ میں موجود کچھ تصاویر کے کیپشن میں زینت رحمان نامی اس فیس بک اکاؤنٹ نے واضح طور پر لکھا تھا کہ یہ تصاویر ان کی ہی ہیں۔

ہم نے اپنی تحقیقات کی تصدیق کے لئے زینت رحمان سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا جواب موصول ہوتے ہی آرٹیکل کو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کولکاتا کی عصمت ریزی متاثرہ کی نہیں بلکہ ایک میک اپ آرٹسٹ کی ہے۔

Result: False

Sources

(اس آرٹیکل کو ہندی سے ترجمہ کیا گیا ہے)


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular