Authors
Claim
یہ تصویر صدام حسین کو دمشق کے صیدنایا جیل سے زندہ آزاد کئے جانے کی ہے۔
Fact
نہیں، صدام حسین کی یہ تصویر ترمیم شدہ ہے۔
شام میں اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سوشل میڈیا پر بےشمار فرضی دعوے کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہیں۔ ان دنوں سوشل نٹورکنگ سائٹ ایکس پر اردو، عربی اور انگلش کیپشن کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں سیکورٹی کے درمیان عراق کے سابق صدر صدام حسین ماسک لگائے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ ہے کہ صدام حسین کو شام تختہ پلٹ کے بعد دمشق کے صیدنایا جیل سے آزاد کیا گیا ہے، جن کے حوالے سے 19 برس پہلے موت کی خبر شائع ہوئی تھی۔
Fact Check/Verification
صیدنایا جیل میں زندہ پائےگئے صدام حسین کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے ٹین آئی ٹول کی مدد سے تلاشا۔ جہاں ہمیں کنیڈا سے شائع ہونے والے سی بی سی نیوز ویب سائٹ پر 9 دسمبر 2017 کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں شائع ہونے والی تصویر کا ہم نے صدام حسین والی تصویر سے موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اصل تصویر کے ساتھ چھیڑخانی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں شائع ہونے والی تصویر میں نظر آنے والے سیکورٹی فورسز اور اس کے لباس پر لگے پرچم سے صاف واضح ہو گیا کہ یہ شام کی نہیں بلکہ یوکرین کی ہے اور سیکورٹی فورسز کے درمیان نظر آنے والے شخص کے چہرے کو صدام حسین کے چہرہ کے ساتھ تبدیل کردیا گیا ہے۔
سی بی سی رپورٹ میں شائع ہونے والی تصویر کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ تصویر 5 دسمبر 2017 کو جارجیا کے سابق صدر میخائل ساکاشویلی کو کیف میں مظاہرے کے دوران ان کے اپارٹمنٹ سے یوکرین کے سیکیورٹی سروس کے افسران نے گرفتار کیا تھا۔ جارجیا کے سابق صدر میخائل ساکاشویلی کی گرفتاری کی تصویر کے ساتھ الجزیرہ عربی نے بھی 5 دسمبر 2017 کو ایک خبر شائع کی تھی۔ جسے آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
مزیر ہم نے وائرل تصویر میں نظر آنے والے املے پر غور کیا تو معلوم ہوا جملے اور املے دونوں میں کئی غلطیاں ہیں جو الجزیرہ جیسی میڈیا ہاؤس کی جانب سے کیا جانا ممکن نہیں ہے۔
مزید تحقیقات کے دوران 21 ستمبر 2014 کو شائع ہونے والی الجزیرہ کی ایک دوسری روپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں عراقی صدر صدام حسین کی گرفتاری اور پھانسی کا تفصیلات سے ذکر کیا گیا ہے۔ 30 دسمبر 2006 کو گیٹی امیجز نے عراقی اسٹیٹ ٹی وی کی جانب سے صدام حسین کے پھانسی دیئے جانے کی لائیو ویڈیو کا اسکرین شارٹ بھی شائع کیا ہے۔ جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ عراقی صدر صدام حسین کی موت ہوچکی ہے۔ حالانکہ ہمیں ایسی کوئی رپورٹس گوگل پر فراہم نہیں ہوئی جس سے واضح ہوسکے کہ صدام حسین کو صیدنایا جیل سے اسد حکومت کے خاتمے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کی نئی حکومت کے پہلے اجلاس میں ہوئی آپسی جھڑپ کی نہیں ہے یہ ویڈیو
Conclusion
اس طرح آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ 2017 میں جارجیا کے سابق صدر میخائل ساکاشویلی کی گرفتاری والی تصویر کو ترمیم کرکے فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Result: Altered Image
Sources
Reports published by CBC News and Al_Jazeera on Dec 2017
Report published by Al_Jazeer on 21 Sept 2014
Image found on Getty Images
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔