ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
ہفتہ, اکتوبر 12, 2024

ہومCoronavirusحیدر آباد کے عثمانیہ اسپتال کی تصویر کو بہار کا بتا کر...

حیدر آباد کے عثمانیہ اسپتال کی تصویر کو بہار کا بتا کر شیئر کیا گیا ہے!پڑھیئے وائرل دعوے کا سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک اسپتال کی تصویر شیئر کیا جارہا ہے۔دعویٰ ہے کہ یہ تصویر بہار کے کووڈ اسپتال کا ہے۔اسپتال کے اندر ٹخنے بھر پانی لگا ہوا ہے۔اس تصویر کو کرشنا نامی ٹویٹر یوزر نے شیئر کیا ہے۔اس کے علاوہ جب ہم نے ٹویٹر ایڈوانس سرچ کیا تو ہمیں اسی سے ملتا جلتا دو تصاویر ملی۔جسے بہار کا بتایا گیا ہے۔درج ذیل میں آرکائیولنک موجود ہے۔

حیدر آباد کے عثمانیہ اسپتال کی تصویر کو بہار کا بتا کر شیئر کیا گیا ہے!پڑھیئے وائرل دعوے کا سچ

کرشنا کے ٹویٹ کا آرکائیو لنک۔

سمرتر چیتری نے بھی وائرل تصاویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

کمشنر ریشم پال نامی یوزر نے پانچ جون کو وائرل تصویر سے ملتی جلتی ایک تصویر شیئر کیا تھا۔آرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر کپل نامی آفیشل ہینڈل سے دو تصاویر شیئر کی گئی ۔جن میں ایک وائرل تصویر بھی ہے۔کپل نے اپنے اس ٹویٹ میں لکھا ہے”انڈیا کووڈ سے لڑ رہا ہے۔آرکائیو لنک۔

-:Fact Check

وائرل تصویر کی سچاتک پہنچنے کےلیے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل تصویر کے حوالے سے کافی خبریں ملیں۔جو حال ہی کے دنوں کی تھی۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

اسکرین پر ملی خبروں کو ایک ایک کر کے جب ہم نے پڑھا تو پتا چلا کہ وائرل تصویر بہار کی نہیں ہے۔بلکہ حیدرآباد کے ایک اسپتال کی ہے۔جہاں برسات کا پانی گھس گیا ہے۔دکن کرونیکل،نیوزایٹین انگلش اور انڈین ایکسپریس کے مطابق وائرل تصویر حیدرآباد کے عثمانیہ اسپتال کا ہے۔جہاں موسلادھار بارش کی وجہ سے اسپتال کے اندر وارڈ میں پانی گھس گیا۔

مذکورہ خبروں سے یہ صاف طور پر واضح ہوچکا کہ یہ استپا بہار کا نہیں ہے۔لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا اس وارڈ میں جنرل مریض ہیں یا پھر کروناوائرس سے متاثر مریض بیڈ پر موجود ہیں؟پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ٹائمس آف انڈیا،پربھات خبر اور اے این آئی نیوز ایجنسی کا ایک ٹویٹ ملا۔جس میں محض یہی لکھا ہے کہ عثمانی دواخانے جنرل وارڈ میں برسات کا پانی گھس گیا۔جس کی وجہ سے مریضوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے سوچا کیوں نہ بہار کے استپال کے حوالے سے جانکاری حاصل کی جائے۔ اس دوران ہمیں وائرل تصویر سے ملتی جلتی ایک تصویر والی دوہزا اٹھارہ کی خبر ملی۔دینک جاگرن کے مطابق تیس جولائی دوہزار اٹھارہ میں تیز بارش کی وجہ سے بہار کے پٹنہ کے نالندہ اسپتال میں برسات کا پانی گھس گیا۔جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔دوسری طرف دیکھا جائے تو بہار میں ان دنوں سیلاب کا قہر برپا ہے۔تازہ معاملہ سپول کا ہے۔جہاں ایک ڈاکٹر ٹھیلے پر بیٹھ کر کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے اسپتال جارہا ہے۔ون انڈیا نیوز اور آج تک نیوز کے رپورٹ کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔

آپ کو بتادوں کے اس پہلے بھی بہار اور حیدرآباد کے حوالے سے فرضی خبریں سوشل میڈیا پر چلائی جا چکی ہے۔جس کا فیکٹ چیک نیوزچیکر کی ٹیم پہلے بھی کر چکا ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر بہار کا نہیں ہے۔بلکہ حیدرآباد کے عثمانیہ دواخانے کا ہے۔جہاں موسلادھار بارش ہونے کی وجہ سے اسپتال میں پانی داخل ہوگیا۔جس کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔واضح رہے کہ وائرل تصویر گزشتہ دودن پہلے کی ہے۔

ٹولس کا استعمال

ریورس امیج سرچ

گوگل کیورڈسرچ

یوٹیوب سرچ

ٹویٹر ایڈیوانس سرچ

نتائج: گمراہ کن

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular