Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
سوشل میڈیا پر ٹرین کے درمیان بچے کو لے کر سفر کر رہی خاتون کی ویڈیو کو بھارت کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ لکھا ہے کہ دیکھو اس ماں کو ایک بچے کے ساتھ سامان والی ٹرین (مال گاڑی)میں سفر کر رہی ہے۔ایسے اس کے مرنے کا خطرہ اس بے رحم شہر میں بھوک سے مرنے کے خطرے سے کم ہے۔یہ سب محض ہندوستان میں ہی ہوسکتا ہے۔
تصدیق
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک منٹ پانچ سیکینڈ کا ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔جس میں ایک خاتون بچے کو لے کر ٹرین کے ڈب٘ے کے درمیان بیٹھ کرسفر کررہی ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وائرل ویڈیو بھارت کا ہے۔جہاں لاک کی وجہ سے بھوک کے مارے یہ خاتون شہر چھوڑ کر اس طرح ٹرین سے سفر کررہی ہے۔اس ویڈیو کو نئی دنیاکے اڈیٹرشاہدصدیقی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیاہے۔ہم نے احتیاطاً اسے آرکائیوبھی کرلیا۔تاکہ ڈلیٹ کے باوجود ثبوت موجود رہے۔حالانکہ اس ویڈیو کوچندرپرکاش رائے نامی فیس بک ہینڈل پر بھی ہندوستان کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ہم ان کے پوسٹ کو بھی آرکائیو کرلیا ہے۔
ہماری تحقیق
وائرل ویڈیو کے حوالے سے کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے فیس بک ایڈوانس سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر دوہزاراٹھارہ اور انیس کے پوسٹ ملے۔جس میں وائرل ویڈیو کو مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیاگیا ہے۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
مذکورہ جانکاری سےواضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو پرانہ ہے۔پھر ہم نے یہ جاننےکی کوشش کی کہ آیا وائرل ویڈیو سچ میں بھارت کا ہے یا نہیں؟اس دوران سب پہلے ہم نے ویڈیو کوانوڈ کیا اور کیفریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں ڈیلی میل پر شائع ایک خبر ملی۔جس میں اس ویڈیو کو بہار کا بتایا گیا ہے۔
سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پروتھم آلو نامی یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں بنگلہ زبان میں لکھا ہے”عید مطلب جسمانی یا ذہنی طور پر گھر لوٹنا لازمی ہے” یہاں آپ کو واضح کردوں کہ اس ویڈیو کو تیرہ ستمبر دوہزار سولہ کو اپلوڈ کیاگیاتھا۔ہماری اب تک کی تحقیق میں یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیوچار سال پرانا ہے۔
ان سبھی تحقیقات کے باجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں نیوز نیشن پر انڈین ریلوے کے ترجمان انیل کمار سکسینا کا بیان ملا۔جس میں وہ وائرل ویڈیو کے حوالے سے بتا رہے ہیں کہ اس ویڈیو کی تحقیقات کی جارہی ہے۔وہیں جب ہم نے دیگر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں نیوزچیکر ہندی پر شائع وائرل ویڈیو کے حوالے سے ایک پڑتال ملی۔جو گزشتہ سال چھ جولائی کو شائع کی گئی تھی۔نیوزچیکر نے وائرل ویڈیو کے تعلق سے بڑی وضاحت اور نشاندہی کےساتھ اپنی تحقیق میں اس ویڈیو کو بنگلہ دیش کا بتایا ہے۔ان سبھی کے باوجود ہم نے یوٹیوب پر کچھ اور کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں تیرہ ستمبر کا ایک اور ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ” دوہزارسولہ میں بنگلہ دیش کی ماں اور بچے کے دنیا کا سب سے خطرناک ٹرین سفر “
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو پچھلے چارسالوں سے فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا جارہاہے۔دراصل یہ ویڈیو بنگلہ دیش کا ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
ٹویٹر ایڈیوانس سرچ
فیس بک ایڈیوانس سرچ
نتائج:گمراہ کن/پراناویڈیو
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.