Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
Claim
فرانس کی حکومت نے پینشن قانون میں تبدیلی کی تو عوام نے احتجاج کیا اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔
Fact
یہ ویڈیو دسمبر 2022 میں فرانس کے کرد کمیونٹی پر حملے کے بعد ہوئے فسادات کی ہے۔ اس کا حالیہ پینشن تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان دنوں فرانس میں ملک گیر ہڑتال جاری ہے۔ 23 مارچ 2023 کو شائع شدہ فرانس24 کی ایک رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں کے خلاف مزدور یونین ملک گیر احتجاج کر رہی ہے۔ دراصل صدر ماکروں کی جانب سے فرانس میں پینشن کی عمر میں اضافہ کرنے کا متنازہ فیصلہ کیا گیا تھا۔ جس کے بعد لوگ سڑکوں پر اتر آئے، جس کی وجہ سے آمد و رفت درہم برہم ہو گئی ہے۔ اس معاملے میں 149 پولس اہلکاروں کے زخمی ہو نے کی اطلاع ہے وہیں 172 افراد کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔
اسی کے پیش نظر اب سوشل میڈیا پر چند ویڈیوز اور تصاویر کو حالیہ احتجاج سے منسوب کرکے شیئر کیا جا رہا ہے۔ اسی بیچ ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس میں سڑکوں پر گاڑیاں جلتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ فرانس میں ہو رہے حالیہ احتجاج کی ہے، جہاں احتجاجیوں نے گاڑیوں کو نذر آتش کردیا ہے۔ اس ویڈیو کو صارفین حالیہ فرانس میں پینشن کی عمر میں اضافہ کرنے کے متنازعہ فیصلے و محمد کے خاکا کشی سے منسبوب کرکے بھی شیئر کر رہے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
فرانس میں پینشن تنازع سے متعلق احتجاج کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا۔ ان میں سے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دسمبر 2022 کے متعدد لنک فراہم ہوئے، جس میں ہوبہو مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔

ان ہی میں سے یوروپین میڈیا تنظیم نیکسٹا ٹی وی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 25 دسمبر 2022 کو شیئر شدہ 4 ویڈیو کلپ ملیں، جن میں سے ایک کلپ وہی تھی جسے ان دنوں پینشن تنازع سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ٹویٹ میں ویڈیو کو پیرس میں ہوئے ایک فساد کا بتایا گیا ہے۔ یہی ویڈیو ہمیں پیرس کے صحافی لوئیس کے آفیشل ٹویٹر ہنڈل پر بھی ملی۔ جس میں بھی اسے دسمبر 2022 میں ہوئے فسادات کا بتایا گیا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں 24 دسمبر 2022 کو شائع شدہ دی گارجین نیوز ویب سائٹ پر دوسرے اینگل سے فلمائی گئی ویڈِو کے ساتھ رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق پیرس میں کُرد کمیونٹی کے 3 افراد کو گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا، جس کی حمایت میں کُرد کمیونٹی نے پُرتشدد احتجاج کیا تھا، اسی کے یہ مناظر ہیں۔ یہاں سے یہ واضح ہو گیا کہ حالیہ فرانس پینشن تنازع سے اس ویڈیو کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ دیگر غیر ملکی نیوز ویب سائٹ نے بھی وائرل ویڈیو کو دسمبر 2022 میں شائع کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈکپ 2022 کی وائرل ویڈیو میں میسی کو گلے لگانے والی ان کی والدہ نہیں ہے
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ فرانس میں چل رہے حالیہ پینشن تنازع سے وائرل ویڈِیو کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 3 ماہ پرانی اور کُرد کمیونٹی پر کئے گئے حملے کے بعد فسادات کی ہے۔
Our Sources
Tweet by @nexta_tv on 25 Dec 2022
Tweet by @LouisPisano on 24 Dec 2022
Report published by The Guardian on 24 Dec 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Mohammed Zakariya
July 6, 2023
Mohammed Zakariya
July 3, 2023
Mohammed Zakariya
March 30, 2023