Monday, April 14, 2025
اردو

Crime

کیا اجین میں عید الفطر کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کے نعرے لگائے گئے؟ وائرل ویڈیو کی حقیقت یہاں پڑھیں

Written By Mohammed Zakariya, Translated By Runjay Kumar, Edited By Chayan Kundu
Apr 4, 2025
banner_image

Claim

image

اجین میں عید الفطر کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کے نعرے لگائے گئے۔

Fact

image

ویڈیو میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے تھے اور یہ ویڈیو ایک برس پرانی ہے۔

سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ایکس پر چند لوگوں کے نعرہ لگانے کی ایک ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اترپردیش کے اجین میں عید الفطر کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کے نعرے لگائے گئے ہیں۔

وائرل ویڈیو تقریباً 15 سیکنڈ کا ہے، جس میں ہجوم کو کسی کی بربادی کے نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اس نعرے کے جواب میں وہاں موجود لوگوں کو ان شاء اللہ، ان شاء اللہ کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے۔

ویڈیو کو ہندی کیپشن کے ساتھ ایکس پر شیئر کیا گیا ہے، جس میں لکھا ہوا ہے “انہیل، اجین: عید کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کی دعاء کرتے ہوئے مسلمان۔ عید کے دن یہ دعاء مانگ رہے ہیں”۔”ہندو برباد ہوگا، ان شاء اللہ، ان شاء اللہ اور یہ سب چوری چھپے نہیں بولا جا رہا ہے بلکہ مندر کے قریب سڑک پر کھڑے ہوکر بول رہے ہیں”۔

اجین میں عید الفطر کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کے نعرے لگائے گئے۔
Courtesy: X/anitavladivoski

مذکورہ دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کو فیس بک پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔

Courtesy: fb/Subodh Sharma

Fact Check/Verification

اجین میں عید الفطر کے موقع پر ہندوؤں کی بربادی کے نعرے لگائے جانے کے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کی تحقیقات کے لئے ہم نے کیفریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ای ٹی وی بھارت کی ویب سائٹ پر 12 اپریل 2024 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو کا کیفریم بھی موجود تھا۔

ای ٹی وی بھارت کے مطابق اُجّین ضلع کے اُنہیل میں ہندو تنظیموں نے پولس کو ایک میمورنڈم اور ویڈیو پیش کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سیکڑوں لوگوں کا ہجوم انہیل میں شہر قاضی کے دفتر کے سامنے جمع ہوا تھا اور ملک مخالف اور ہندو مخالف نعرے لگائے تھے۔ ہندو تنظیموں نے نعرے لگانے والوں کے خلاف پولس کاروائی اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد اجین کے ایس پی پردیپ شرما نے تحقیقات کا حکم دیا۔

Screengrab of ETV

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ 35 سکینڈ کی ویڈیو کے پہلے حصے میں”رہنما رہنما، مصطفیٰ مصطفیٰ، نعرہ تکبیر، اللہ ہو اکبر، ہندوستان زندہ باد”۔ اوراس کے بعد “اسرائیل تو برباد ہوگا، ان شاء اللہ ان شاء اللہ” جیسے نعرے سنائی دیئے۔

اس کے علاوہ ہمیں 11 اپریل 2024 کو دینک بھاسکر کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ بھی ملی۔ اس رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ سال 2024 میں عید کی نماز کے بعد انہیل میں لوگ ایک جگہ جمع ہوئے تھے۔ اس دوران لوگوں نے “اسرائیل تو برباد ہوگا، ان شاء اللہ، ان شاء اللہ” کے نعرے لگائے اور اسرائیل کے حکمرانوں میں آگ لگا دو، آگ لگا دو کے نعرے بھی لگائے گئے تھے۔ حالانکہ بھیڑ نے ہندوستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے تھے۔

Screengrab of Dainik bhaskar

اس واقعہ کی ویڈیو ملنے کے بعد ایس پی پردیپ شرما نے ویڈیو کی تحقیقات کرانے کی بات کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ویڈیو کو غور سے سننے پر معلوم ہوتا ہے کہ بھیڑ سب سے پہلے “زندہ باد زندہ باد” کہتی ہے۔ اس کے بعد ہجوم میں موجود ایک شخص ”اسرائیل تو برباد ہوگا”، جس کے جواب میں ہجموم ”ان شاء اللہ ان شاء اللہ” کہتی ہے۔ اس کے بعد بھیڑ یہی نعرہ دو بار دہراتی ہے۔ آخر میں وہی شخص ”اسرائیل کے ان حیوانوں میں” بولتا ہے، جس کے جواب میں ہجوم کو ”آگ لگا دو-آگ لگا دو” کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

ویڈیو کے حوالے سے ہماری ٹیم نے ٹھوس معلومات حاصل کرنے کے لئے اجین پولس سے بھی رابطہ کیا۔ اجین کے ایس پی پردیپ شرما نے ہمیں بتایا کہ وائرل ویڈیو میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے تھے اور یہ ویڈیو ایک سال پرانا ہے۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات میں پائے گئے شواہد سے واضح ہوا کہ اُجّین میں ہندوؤں کی بربادی کے نعرے والا دعویٰ فرضی ہے۔ دراصل یہ ایک سال پرانی ویڈیو ہے جس میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے گئے تھے۔

(ہمارے ساتھی روشن کمار کے ان پٹ کے ساتھ)

Our Sources
Article Published by ETV Bharat on 12th April 2024
Article Published by Dainik Bhaskar on 11th April 2024
Telephonic Conversation with Ujjain SP Pradeep Sharma

(نوٹ: اس آرٹیکل کو ہندی سے ترجمہ کیا گیا ہے، جسے رنجے کمار نے لکھا ہے)

RESULT
imageFalse
image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,713

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔