Tuesday, April 15, 2025
اردو

Fact Check

Weekly Wrap: بابا صدیقی کے قاتل، بہرائچ بلڈوزر معاملہ و دیگر موضوع پر وائرل پوسٹ کے مختصر فیکٹ چیک یہاں پڑھیں

Written By Mohammed Zakariya
Oct 26, 2024
banner_image

اس ہفتے سوشل میڈیا پر بابا صدیقی کے قاتل کا بتاکر پولس حراست میں نظر آرہے ایک شخص کی ویڈیو کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ اس کے علاوہ بہرائچ فرقہ وارانہ تشدد کے بعد یکطرفہ بلڈوزر کاروائی و اسرائیل، ایران و لبنان سے منسوب کرکے تصاویر اور ویڈیو بھی فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کئے گئے۔ جس سے متعلق مختصر فیکٹ چیک درج ذیل میں پڑھیں۔

کیا ویڈیو میں نظر آنے والا شخص بابا صدیقی کا ہے قاتل؟

سوشل میڈیا پر پولس حراست میں نظر آنے والے شخص کی ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قاتل نے اپنے بیان میں ان کے قتل کو صحیح ٹھہرایا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کی پہچان لارنس بشنوئی گروپ کے ایک گُرگے کے طور پر ہوئی ہے لیکن وہ بابا صدیق قتل کیس کا ملزم نہیں ہے۔ مکمل تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کیا بہرائچ فرقہ وارانہ تشدد کے بعد بلڈوزر کاروائی کی ہے یہ ویڈیو؟

بہرائچ کے وزیر گنج میں حکومت کی جانب سے چلائی گئی بلڈوزر کاروائی کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی گئی۔ ہم نے جب اس کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا یہ ویڈیو بہرائچ کے فخر پور میں چلائی گئی انسداد تجاوزات مہم کی ہے ناکہ وہاں چل رہے حالیہ تنازعہ سے متعلق ہے۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

کیا برطانوی بادشاہ چارلس سوم کے ہاتھوں نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دیئے جانے والے پوسٹر کی نقاب کشائی کی ہے یہ ویڈیو؟

برطانوی بادشاہ چارلس سوم کی نقاب کشائی کی ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ برطانوی حکومت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ایک پوسٹر کی نقاب کشائی کی ہے۔ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ ویڈیو ترمیم شدہ ہے۔ پوری تحقیقات پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا بیروت ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملے کی ہے یہ تصویر؟

شعلوں کے درمیان طیارہ لینڈنگ کی ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر اسرائیل حملے کے بیچ بیروت ہوائی اڈے پر اتر رہے ایک طیارے کی ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بنایا گیا ہے۔ پوری تحقیقات پڑھنے کے لئے لنک کلک کریں۔

کیا حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی ملٹری فیکٹری پر کئے گئے حملے کی ہے یہ تصویر؟

سوشل میڈیا پر ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ حزب اللہ کی طرف سے اسرائیلی ملٹری فیکٹری پر کئے گئے راکٹ حملے کی ہے، لیکن تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ تصویر فلسطین کے ہیبرون میں ایک فیکٹری میں لگی آگ کی ہے۔ یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,795

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔