اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkافغانستان کے مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے یہ...

افغانستان کے مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے یہ تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو افغانستان کے مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے سے جوڑکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرش پر بچھی قالین پر ملبے بکھرے پڑے ہیں اور لوگ اسے دیکھ رہے ہیں۔ تصویر کے ساتھ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “افغانستان کے شہر بلخ کی مزار شریف کی قدیمی شیعہ مسجد میں نماز ظہر کے وقت خودکش حملے میں 30 افراد جاں بحق اور 70 زخمی ہوئے ہیں”۔

افغانستان کی مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے یہ تصویر
Courtesy:Fb/SucChakwal

افغانستان کی مختلف جگہوں پر 22 اپریل 2022 کو دھماکہ ہوا، جس میں 30 سے زائد افراد کی اموات ہو گئی۔ وائس آف امریکہ اردو کے مطابق اس حادثے میں سب سے زیادہ جانی نقصان مزار شریف کی شیعہ مسجد میں ہوا، اس حادثے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جسے فیس بک صارفین مزار شریف مسجد دھماکے سے جوڑ کر مختلف کیپشن کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

Fact Check/Verification

افغانستان کی مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے سے جوڑ کر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دی ٹریبیون انڈیا اور عرب نیوز پر تصویر کے ساتھ شائع اگست 2018 کی رپورٹس ملیں۔ دونوں ہی رپورٹس میں نیوز ایجنسی اے ایف پی کے حوالے سے لکھا ہے کہ افغانستان میں 3 اگست 2018 کو پکتیا صوبے کے گردیز میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے خودکش حملے کے بعد تباہ شدہ مسجد کا جائزہ لے رہے لوگوں کی یہ تصویر ہے۔

Courtesy:ArabNews

یہی تصویر ہمیں گیٹی امیج کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ جس کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق ”افغانستان میں شیعہ مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران خودکش حملہ ہوا تھا۔ جس میں 29 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریبا 80 افراد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ ریاست پکتیا کے گردیز میں 3 اگست 2018 کو برقعہ پوش نے کیا تھا۔ اس وقت مسجد نمازیوں سے بھری تھی۔ تصویر میں نظر آرہے شخص افغانی ہیں جو حملے کے بعد مسجد کا جائزہ لے رہے ہیں”۔ اس تصویر کا کریڈٹ فرید ظاہر/ اے ایف پی کو دیا گیا ہے۔ ان رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ تصویر پرانی ہے اور مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ تصویر افغانستان کے مزار شریف مسجد میں ہوئے دھماکے کی نہیں ہے، بلک 2018 میں افغانستان کی ریاست پکتیا کے گردیز کی مسجد میں ہوئے خود کش حملے کے بعد کی ہے۔ اس تصویر کا حالیہ دھماکے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Result: False Cotntext/ False

Our Sources

Report Published by The Tribune India
Report Published by Arab News
Image Published by Getty Images

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular