Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
حیدرآباد عصمت ریزی متاثر کے چاروں قاتل مسلم ہیں۔ مسلمانوں کوبچانے اور ہندو کو نیچا دکھانے کے لئے جان بوجھ کر تین ملزموں کے نام ہندو نام سے گڑھ کر بتایا جارہاہے۔۔
تصدیق
حیدآرباد میں ہوئےعصمت ریزی اور قتل کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کا ماحول ہے۔اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر طرح طرح کے پوسٹ اور بیانات شیئر کئے جارہے ہیں۔ایسا ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہاہے۔جس میں دعویٰ کیاجارہا ہے کہ حیدرآباد متاثرہ کے چاروں ملزم اقلیت طبقہ کے ہیں اور اکثریت طبقہ کو نیچا دکھانے کے لئے جان بوجھ کر تینوں کے نام بدل کر ہندو بتایاجارہا ہے۔مندرجہ ذیل میں آپ سبھی وائرل ویڈیوزکو دیکھ سکتے ہیں۔
ہماری کھوج
ان وائرل ویڈیوز کو دیکھنے کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔ابتدائی پڑتال میں ہم نے کچھ کیورڈس کا سہارا لیا۔اس دوران ہمیں ٹی وی نائن بھارت ورش اور انڈیا ٹوڈے پر شائع خبر ملی۔جس کے مطابق وائرل ویڈیو میں کیاگیا دعویٰ غلط پایا۔کیوںکہ تلنگانہ پولیس نے سارے ملزمین کے نام واضح کردیئے ہیں۔جن میں پہلے کا نام محمد عارف دوسرے کا نام جولو شیوا،تیسرے کا نام جولو نوین شیوا اور چوتھے کا نام چِنتا کنٹا کیشا ؤلو ہے۔جن کی تصویر نیچے پیش خدمت ہے۔واضح رہے کہ عارف کا نام پہلے محمد پاشا بتایاجا رہاتھا۔
महिला डॉक्टर से दरिंदगी के आरोप में 4 गिरफ्तार, मां ने कहा- दोषियों को जिंदा जलाया जाए
doctor priyanka reddy muder case 4 arrested main accused name mohammed pasha महिला डॉक्टर की प्राथमिक पोस्टमार्टम रिपोर्ट के मुताबिक आरोपियों ने महिला की हत्या करने के बाद उसे चादर में लपेटा और उसके ऊपर केरोसिन डाल कर जला दिया. TV9 Bharatvarsh
Telangana doctor rape-murder: Police report reveals how events unfolded on fateful night
The accused- identified as Mohammad Areef (in yellow T-shirt), Jollu Shiva (in white shirt), Jollu Naveen (in blue shirt), and Chintakunta Chennakeshavulu (in orange shirt). More chilling details emerged on Sunday in the rape and murder case of the Telangana woman doctor whose charred body was found on the outskirts of Hyderabad on Thursday morning.
ان تحقیقات کے باوجود ہم نے مزید یوٹیوب سرچ کیا۔تب ہمیں آج تک ویب چینل پر شائع ایک خبر ملی۔خبر میں چاروں ملزمین کے بارے میں پوری جانکاری دی گئی ہے۔
It is false information. All the accused not belongs to one religion. One is Muslim and remaining 3 are Hindus. It is a heinous crime and we are working hard to ensure capital punishment to all the accused. Please don’t give religious colour to the crime. 1/2
— Cyberabad Police (@cyberabadpolice) December 5, 2019
نیوزچیکر کے ریسرچ میں یہ ثابت ہوتاہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں کیاگیا دعویٰ غلط ہے۔بتادوں کہ تلنگانہ پولیس کے مطابق اس گھنونے حرکت کو انجام دینے والوں میں تین اکثریت طبقے اور ایک اقلیت طبقے کے ملزم ہیں۔
ٹولس کا استعمال
گوگل کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج:جھوٹا دعویٰ
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے ای میل اور واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
WhatsApp -:9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.