Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
بی جے پی مہیلا مورچا کی نیشنل انچارج پریتی گاندھی نے اپنے آفیشیل ٹویٹرہینڈل سے امولیا لیونا کا ایک منٹ ایک سکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔جس میں پریتی نے دعویٰ کیا ہے کہ امولیا لیونا نے پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگانے کے بعد وہ خود کو اس کا کریڈٹ نہیں لی بلکہ وہ اپنے والدین اور صلاح کاروں کو اس کا کریڈٹ دینا چاہتی ہے۔آگے پریتی دعویٰ کرتے ہوئے لکھی ہے کہ “سب سے حیران کرنے والی بات تو یہ ہے کہ اینکر نے امولیا کا انٹرویو لیا اور اس کی تعریف میں کہا کہ امولیا کا دل بڑا ہے”
After raising ‘Pakistan Zindabad’ slogans, #AmulyaLeona boasts, “I don’t want to take credit myself but want to give it to all my advisories, alliances & my parents”.
Even bigger shocker is the anchor who is interviewing her, complimenting her for this “large hearted gesture”!! pic.twitter.com/iqThXyTi7e
— Priti Gandhi (@MrsGandhi) February 20, 2020
تصدیق
امولیا کے وائرل ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی کھوج شروع کی۔جہاں ہمیں پریتی گاندھی کے علاوہ دیگریوزرس کا پوسٹ ملا۔جس میں مختلف لوگوں نے الگ الگ دعوے کے ساتھ دیگر ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
No wonder #amulyaleona chanted Pakistan Zindabad, she doesn’t seem to have basic respect nor etiquettes when addressing the elderly. I wonder if she shuts up her parents with same words, “Aap buddhe hokar marr jaoge, hum hain desh ka bhavishya.” More like Pakistan ka bhavishya. pic.twitter.com/YjauNMGG6B
— Pragya Bakshi (प्रज्ञानम् ब्रह्म) (@BakshiPragya) February 20, 2020
Amulya Leona the girl who raised Pakistan Zindabad slogans at #AsaduddinOwaisi Anti-CAA rally EXPOSES PEOPLE BACKING HER- “I may be the face but there is a big ‘lobby’ of senior activists & advisors who advise me on what to speak” #AmulyaLeona #WarisPathan #ShaheenBaghCollapse pic.twitter.com/0EXnYSELw1
— Rosy (@rose_k01) February 20, 2020
ہماری کھوج
امولیا کا وائرل پوسٹ اور ویڈیو دیکھنے کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔اس دوران ہم نے مناسب سمجھا کہ پہلے ہم اپنے قاری کو امولیا لیونا کے بارے میں بتادیں کہ وہ کون ہے اور کہاں سے ہے؟تب ہمیں این بی ٹی پر شائع ایک خبر ملی۔جس میں امولیا کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ چک منگلورو کی رہنے والی ہے اوروہ ایک اسٹوڈینٹ ایکٹیوسٹ بھی ہے۔بتادوں کہ امولیا بنگلورو کے این ایم کےآروی کالج سے صحافت کی پڑھائی کررہی ہیں۔
other states News: ‘पाकिस्तान जिंदाबाद’ के नारे लगाने वाली अमूल्या लियोन का खुलास – amulya leona reveals who are working behind her | Navbharat Times
अन्य राज्य न्यूज़: अमूल्या लियोन, एक ऐसा नाम जो कुछ पल में देशभर में चर्चा का विषय बन गईं। ओवैसी की रैली में मंच से पाकिस्तान जिंदाबाद के नारे लगाने वालीं अमूल्या ने अब खुलासा किया है कि उनके इस कांड के पीछे आखिर है कौन
مذکوراہ بالا میں واضح ہوگیا کہ امولیا سوشل ایکٹیوسٹ ہے اور وہ سی اے اے کے خلاف مسلسل احتجاج میں پیش پیش رہی ہیں۔پھر ہم نے امولیا کے بارے میں جو کچھ وائرل ہورہاہے۔اس کی جانکاری حاصل کرنے کے لئے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اس تعلق سے نہیں ملا۔پھر ہمیں ویڈیو کے کنارے میں “آپ کی آواز” لکھا ہوا نظر آیا۔جس کی مدد سے ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔تب ہمیں امولیا کا چھ منٹ چھ سکینڈ کا ایک ویڈیو ملا۔جسے بیس جنوری دوہزار بیس کو آپ کی آواز یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔اب یہ واضح ہوگیا کہ امولیا کا وائرل ویڈیوایک مہینہ پرانا ہے۔جسے متنازع سلوگن کہنے کے بعد کا بتاکر شیئر کیا جارہاہے۔
یہاں آپ کو بتادیں کہ امولیا نے اپنے انٹرویو کے آخری حصے میں یہ بات تو کہی ہے کہ “ان سارے کاموں کے پیچھے ان کے والدین اور صلاح کاروں کا ہاتھ ہے”لیکن اس سے پہلے جو امولیا نے کہا اسے اڈیٹ کردیا گیا ہے۔امولیا نے انٹریو کے شروعات میں کہا ہے کہ میرے گاؤ کے جنگلات کو کچھ امیر لوگوں نے قبضہ کرلیا تھا۔جسے بچانے کے لئے ہم نے اس طرح کے قدم اٹھائے ہیں۔بقیہ آپ درج ذیل ویڈیو کو دیکھنے کے بعد خود فیصلہ کر لیں گے کے حقیقت کیا ہے؟
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ امولیا کاوائرل ویڈیو ایک مہینہ پرانا ہے۔جبکہ امولیا نے متنازع نعرہ گزشتہ دو دن پہلے اویسی کے ایک ریلی میں لگایا تھا۔واضح رہے کہ امولیا کے ویڈیو کو اڈیٹ کرکے بی جے پی لیڈر پریتی گاندھی نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
گوگل ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج:گمراہ کن(جھوٹا دعویٰ)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.