Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو بھارتی میڈیا ہاؤس کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی سے متعلق بھارتی ٹی وی چینلوں کا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر سے متعلق ایک ٹویٹر صارف کا دعویٰ ہے کہ “انڈیا کے سبھی چینلوں پر تحریک لبیک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی کی چرچا ہو رہی ہے”۔

گزشتہ دنوں تحریک لبیک پاکستان کے رہنما حافظ سعد رضوی نے لال قلعے پر پاکستانی پرچم لہرانے کی بات کہی تھی۔ جس کے بعد بھارتی میڈیا میں سعد رضوی سے متعلق خبریں شائع کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ 16 جولائی2022 کو پاکستانی گُھس پَیٹِھیا رضوان اشرف کے حوالے سے ایک خبر سامنے آئی تھی۔
آج تک پر شائع 23 جولائی کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ گُھس پیٹھیئے رضوان کا پاکستان تحریک لبیک سے تعلق ہے، جو نوپور شرما کے قتل کے ارادے سے بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، تبھی بی ایس ایف کے جوانوں نے رضوان کو ہندملکوٹ کے سرحدی پوسٹ سے گرفتار کر لیا۔ اس گرفتاری سے متعلق دیگر میڈیا چینلوں نے بھی اس خبر کو شائع کیا تھا۔ اب اسی کے پیش نظر تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی اور بھارتی ٹی وی چینلوں سے منسوب کرکے ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان دنوں بھارت کی تمام چینلوں پر تحریک لبیک پاکستان کی خبریں چلائی جا رہی ہیں۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
تحریک لبیک پاکستان علامہ خادم حسین رضوی کی تحریک لبیک یا رسول اللہ پاکستان کا سیاسی ونگ ہے۔ اس کے بانی علامہ خادم حسین رضوی تھے، جنہوں نے اس کی بنیاد 2015 میں رکھی تھی۔ یہ پارٹی پاکستان کے عام انتخابات میں بھی حصہ لے چکی ہے۔ پاکستان کی ڈان نیوز کے مطابق تحریک لبیک پاکستان پر 15 اپریل 2021 کو پاکستانی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی تھی، کیونکہ ان کے ذریعے کئِے جا رہے احتجاج میں کئی پولس والے شہید ہو گئے تھے۔ حالانکہ بعد میں نومبر 2021 میں اس پابندی کو ہٹا لیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا ہاؤس سے منسلک کر کے شیئر کی گئی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے اس تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹائمس آف انڈیا اور نیو اسٹریکچر ڈاٹ کام پر ہوبہو وائرل تصویر ملی۔ لیکن اس میں ٹی وی اسکرین کے مناظر مختلف تھے۔ ٹائمس آف انڈیا نے اس تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ سی سی ٹی وی پروجیکٹ کا کنٹرول اور کمانڈ روم ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں یونائیٹڈ کنگڈم کی تھنکنگ اسپیس نامی ویب سائٹ ملی، جس پر شائع ایک آرٹیکل میں بھی اس تصویر کو استعمال کیا گیا ہے۔ آرٹیکل میں دی گئی معلومات کے مطابق “یہ بوسٹن بورو کونسل کا کیس اسٹڈی سی سی ٹی وی کٹرول روم ہے۔ سیکیورٹی کو سدھارنے اور خرچ کم کرنے کے لئے لنکنشائر علاقے میں بوسٹن بورو کونسل نے اپنا سی سی ٹی وی سسٹم اپگریڈ کیا ہے”۔ اس کے علاوہ دیگر غیر ملکی ویب سائٹس نے بھی اس تصویر کو سی سی ٹی وی کنٹرول روم کا بتاکر شائع کیا ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں ملی تصویر سے واضح ہو گیا کہ اصل تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ درج ذیل میں دونوں تصاویر کا موازنہ کیا گیا ہے، جسے دیکھ کر آپ واضح فرق کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اس تصویر میں پوتن واقعی عمران خان جیت کی خبر دیکھ رہے ہیں؟
اس طرح ہماری تحقیقات سے پتاچلا کہ بوسٹن کیس اسٹڈی سی سی ٹی وی کنٹرول روم میں لگی ٹی وی اسکرین پر بھارتی میڈیا ہاؤس میں چلائی گئی خبروں کو لگا کر شیئر کیا گیا ہے۔ البتہ یہ بات صحیح ہے کہ بھارتی نیوز چینلوں پر تحریک لبیک پاکستان کے حوالے سے خبریں شائع کی گئی ہیں۔ لیکن جو تصویر شیئر کی جا رہی ہے وہ ترمیم شدہ ہے۔
Our Sources
Media Report Published by Times of India on 22 juy 2022
Media Report Published by neostruxure.com
Media Report Published by Thinking-space.com
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044
Mohammed Zakariya
December 10, 2025
Mohammed Zakariya
October 28, 2025
Mohammed Zakariya
August 12, 2025