جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkچھتیس گڑھ میں ہوئی زبردست ژالہ باری؟وائرل ویڈیو کا کیا ہے سچ؟پڑھیئے...

چھتیس گڑھ میں ہوئی زبردست ژالہ باری؟وائرل ویڈیو کا کیا ہے سچ؟پڑھیئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

چھتیس گڑھ میں ۲۸اپریل کو آسمان سے زبردست ژالہ باری ہوئی ہے۔

Today at Pendra, Chhattisgarh.

چھتیس گڑھ میں ۲۸اپریل کو آسمان سے زبردست ژالہ باری ہوئی ہے۔

7:20 AM – Apr 27, 2020Twitter Ads info and privacySee Shafique Alam 2.0’s other Tweets

تصدیق

ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔جس میں آسمان سے کھیتوں میں بڑے بڑے اولے گرتے ہوئے نظر آرہےہیں۔ویڈیو میں خوف ناک آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وائرل ویڈیو چھتیس گڑھ کا ہے۔ہمارے آفیشل واہٹس ایپ نمبر پر ایک قاری نے اس ویڈیو کی اصلیت جاننے کی التجا کی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ اس ویڈیو کو چھتیس گڑھ کا بتایا جارہا ہےکہ ۲۸اپریل کو وہاں ژالہ باری ہوئی ہے۔

وائرل ویڈیو پر کئے گئے دعوے کے مطابق جب ہم نے سوشل میڈیا پر سرچ کیا ہے تو چھتیس گڑھ کے کبیردھن میں کلیکٹر کے عہدے پر فائز اونیش شرما کے آفیشل ہینڈل پر ایک ٹویٹ چبھیس اپریل کا ملا۔جس میں وائرل ویڈیو کو چھتیس گڑھ کے پیندرا کا انہوں نے بتایا ہے۔اس کے علاوہ یوٹیوب پر بھی انڈیا کے حوالے سے اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا ہے۔

Awanish Sharan@AwanishSharan

Today at Pendra, Chhattisgarh.

Embedded video
https://www.youtube.com/watch?v=eAbFZPudDOQ&feature=emb_title

 ہماری کھوج

وائرل ویڈیو کی سچائی تک جانے کے لئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں اسکرین پر یوٹیوب کے کافی لنک فراہم ہوئے۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے دیگر کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ٹن ٹاک آن لائن نامی غیرملکی نیوز ویب سائٹ پرچوبیس اپریل کی ایک خبر ملی۔جس کے ہیڈلائن کو گوگل ٹرانسلیٹر پر پیسٹ کیا تو پتا چلا کاؤبینگ نام کے ایک ملک میں ژالہ باری ہوئی ہے۔اسی کا یہ ویڈیو ہے۔اس کے علاوہ یوٹیوب اور نائن گیگ پر بھی وائرل ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ویتنام کے کاؤبینگ میں برفیلی بارش ہوئی ہے۔

مذکورہ ویب سائٹ پر ملی جانکاری سے اطمینان نہیں ہوا تو ہم نے وائرل ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پھر سے کھنگالنا شروع کردیا۔اب ہمیں فیس بک کے مختلف یوزرس آئی ڈی پر وائرل ویڈیو ملا۔جسے بیس اور اکیس اپریل کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے یہ ویڈیو چتون کا ہے۔پھر ہم نے گوگل پر چتون سرچ کیا تو پتاچلا نیپال میں چتون ایک ضلع ہے۔جہاں یہ برف کی بارش ہوئی ہے۔آپ کو بتادیں کہ وائرل ویڈیو ٹک ٹاک سے لے کر شیئر کیا گیا ہے۔

https://www.facebook.com/lalitpurbihani/videos/222667152294201/

سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے سوچا کیوں نا ٹک ٹاک پر جاکر اس ویڈیو کی حقیقت جانا جائے۔پھر ہم نے ویڈیو پر نظر آرہے نام کو ٹک ٹاک پر تلاشا۔جہاں ہمیں اصل ویڈیو ملا۔جسے ۱۸ اپریل دوہزار بیس کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ کیا یہ اولا(ژالہ باری) بم سے کم ہے؟یہ ژالہ باری چتون میں ہوئی ہے۔

Diwakar Bartaula on TikTok

Diwakar Bartaula(@diwakarbartaula) has created a short video on TikTok with music original sound – Diwakar Bartaula. Aaj ko Asina pubg ma vanda badi gun chalya jasto.. #makethisviral #tiktoknepal #goviral #chitwan_muser

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو چھتیس گڑھ کا نہیں ہے بلکہ نیپال کے چتون کا ہے۔جہاں اٹھارہ اپریل کو بھاری ژالہ باری ہوئی تھی۔

ٹولس کا استعمال

انوڈسرچ

ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

ٹویٹر اورفیس بک ایڈوانس سرچ

نتائج:فرضی کنکشن/غلط عنوان

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے  نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular