Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے کا ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں ایک شخص ٹرولی بیگ لے جاتا ہوا نظر آرہا ہے اور کچھ لوگ اس سے بحث و مباحثہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کی “بچہ چوری کی اس واردات کو ضرور دیکھیں اپنے بچوں کی اور اپنی بھی حفاظت کو یقینی بنائیں”۔ اس ویڈیو کو واہٹس ایپ اور فیس بک دونوں پر صارفین شیئر کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے شروع میں ایک شخص سنسان جگہ پر ٹرالی بیگ لے جاتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جسے ایک عورت روکتی ہے اور شک ظاہر کرتی ہے کہ اسے ٹرالی بیگ میں سے رونے کی آوازیں آرہی ہیں۔ وہ شخص اپنا دفاع کرتا ہے اور کہتا ہے کہ بیگ میں اس کے کپڑوں کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور وہ گھر جا رہا ہے۔ عورت اس بات سے متفق نہیں ہوتی اور اس آدمی کو روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس عورت کے ساتھ کچھ اور آدمی بھی آ جاتے ہیں اور اس ٹرالی بیگ کو کھولنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس کے اندر ایک چھوٹی بچی ہوتی ہے۔
بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے کے ویڈیو کو فیس بک و واہٹس ایپ پر بچہ چوری کا بتا کر شیئر کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو دیگر زبان میں بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
Fact check/verification
بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے والے ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پچھلے 24 گھنٹے میں شیئر کی گئیں بقیہ پوسٹ بھی ملیں۔
اس کے بعد ہم نے ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور انہیں ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں طلحہ قریشی نامی فیس بک پیج پر اپلوڈ شدہ یہ ویڈیو ملا۔ کمنٹ سیکشن کا تجزیہ کرنے پر ہم نے پایا کہ ایک شخص نے اس ویڈیو کو فرضی بتا کر رپورٹ کر رکھا ہے اور بتایا ہے کہ یہ ویڈیو بھارتی پرینک نامی فیس بک پیج پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔ ویڈیو میں نظر آ رہا لال ٹوپی پہنے شخص ہی اس پیج کو چلاتا ہے۔
نیوز چیکر نے بھارتی پرینک کے یوٹیوب پیج کو کھنگالا اور کمیونٹی سیکشن کی مدد سے ہم راجو بھارتی کے فیس بک پیج تک پہنچے، جس پر بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے کا ویڈیو موجود تھا اور ڈِس کلیمر میں لکھا ہوا تھا کہ “اس صفحہ پر محض فکشن ویڈیوز موجود ہیں، ویڈیو میں نظر آنے والے تمام کردار فرضی ہیں۔ بنائی گئی ویڈیوز سچے واقعات سے متاثر ہیں اور سماجی بیداری پھیلانے کے مقصد سے بنائی گئی ہیں۔ ہمارا مقصد کسی بھی مذہب، ذات، قومیت، جنس یا کسی فرد کو کسی بھی طرح سے بدنام کرنا، بے عزت کرنا نہیں ہے”۔
ہم نے بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے لال ٹوپی والے شخص اور راجو بھارتی کی ڈسپلے میں لگی تصویر کا بھی نزدیکی سے جائزہ لیا اور پایا کہ دونوں ایک جیسے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برقعہ پوش خاتون کی فائرنگ کا یہ وائرل ویڈیو کراچی کا نہیں ہے
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ بچے کو ٹرالی بیگ میں اغوا کئے جانے کے نام پر وائرل ہو رہا وہڈیو اسکرپٹڈ ہے اور سماجی بیداری پھیلانے کے مقصد سے بنایا گیا ہے۔
Result: Misleading
Source
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.