Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر فحش فلم چلنے کے بعد اب ایک جوڑے کو بوسہ کرتے ہوئے پایا گیا۔
Fact
ایک جوڑے کے بوسہ کرنے کی یہ ویڈیو پٹنہ ریلوے اسٹیشن کی نہیں بلکہ ممبئی کے ایک اسٹیشن کی ہے اور پرانی ہے۔
بہار کے پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر لگے درجنوں ایل ای ڈی اسکرین پر 19 مارچ کی صبح اچانک سے فحش فلم چلنے لگی، جس کے بعد ریلوے کے افسروں نے ٹیلی ویژن تشہیر ایجنسی دتا کمنیوکیشن کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروائی تھی۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر پٹنہ اسٹیشن کا بتاکر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک جوڑے کو پلیٹ فارم پر بوس و کنار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس جوڑے کے بوسہ کرنے کی یہ ویڈیو پٹنہ ریلوے اسٹیشن کی ہے۔
Fact check / Verification
پلیٹ فارم پر جوڑے کے بوسہ کرنے کی وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ایس پی یو اپڈیٹ نام کے یوٹیوب چینل پر 13 مارچ 2022 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو کے ساتھ ایک رپورٹ ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو ممبئی کے ڈونبیولی ریلوے اسٹیشن کا بتایا گیا ہے۔
پھر ہم نے گوگل پر “ڈونبیولی ریلوے اسٹیشن پر کس کرتے ہوئے نظر آیا ایک جوڑا” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 2022 کی متعدد خبریں فراہم ہوئیں۔ جس میں اس ویڈیو کو ممبئی کے ڈونبیولی ریلوے اسٹیشن پر پیش آئے واقعے کا بتایا گیا ہے۔ رپورٹس یہاں، یہاں، اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نومبر 2020 میں سمیر وانکھیڑے پر ہوئے حملے کو حالیہ کروز شپ معاملے کے بعد کا بتا کر کیا جا رہا شیئر
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ ایک جوڑے کے بوسہ کرنے کی وائرل ویڈیو پٹنہ ریلوے اسٹیشن کی نہیں بلکہ پرانی اور ممبئی کے ڈونبیولی ریلوے اسٹیشن کی ہے۔
Result: False
Our Sources
Video report published by SPU Update on 13 March 2022
Reports published by Tv9 Bharatvarsh, IBC24 and Zee 24 Taas on March 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.