دو منٹ 7 سکینڈ پر مشتمل ملبے میں دبے بچے کی ایک ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹس پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک بچہ ملبے میں دبا ہوا نظر آرہا ہے، جس کے قریب ایک کتے کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو راحت بچاؤ ٹیم کے پاس جاکر انہیں بچے کے قریب لاتا ہے، پھر بچے کو ریسکیو ٹیم ملبے سے نکالتا ہے، ویڈیو کے اگلے حصے میں ڈاکٹر کی ٹیم بچے کا علاج کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ صارفین اس ویڈیو کو غزہ میں کتے نے ملبے سے ایک بچے کی جان بچانے کا بتاکر خوب شیئر کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے”غزہ: جس سے اللّٰہ رکھے سکون رکھے اللّٰہ کا نظام ہر اس جگہ پر چلتا ہے جہاں پر ہماری پہنچ ختم ہو جاتی ہے”۔



آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/ Verification
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے چند فریموں کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو 3 مارچ کو شیئر شدہ ایک فیس بک پیج پر موصول ہوا۔ جسے ایک دوسرے صارف نے ٹیگری زبان میں شیئر کیا ہے، جس کا ترجمہ کیا تو معلوم ہوا اس ویڈیو کو اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

مذکورہ پوسٹ سے یہ معلوم ہوا کہ ویڈیو اے آئی کی مدد سے تیار شدہ ہے۔ پھر ہم نے اے آئی ٹول ڈی کوپی کی مدد سے ویڈیو کے چند فریموں کو تلاشا۔ ڈی کاپی ڈاٹ اے آئی نے ویڈیو کے فریم کو جعلی بتایا ہے اور اس میں مصنوعی ذہانت کے 95.47/91.55 فیصد مواد شامل ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔


مزید تصدیق کے لئے ہماری ٹیم نے ڈیپ فیکس اینالیسس یونٹ کو وائرل ویڈیو بھیجی۔ انہوں نے بھی مختلف ٹولز کے حوالے سے تصدیق کیا ہے کہ اس ویڈیو میں کلپس بنانے کے لئے ہیلو، موچی، کوگ ویڈیوز اور پیکا جیسے ٹولز کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ویڈیو میں بچے کے ہاتھوں کی شکل بدلنے سمیت مختلف بصری عجیب و غریب چیزیں دیکھی جا سکتی ہے۔ تقریباً 37 سیکنڈ پر کتا غیر فطری طور پر چھلانگ لگاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور تقریباً 1 منٹ 51 سکینڈ پر بچے کا ہاتھ کتے کے منہ کے ساتھ ملتا ہوا نظر آرہا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: کیا شعیب اختر نے محمد شامی پر کھیل کے دوران روزے نہ رکھنے پر کی تنقید؟
Conclusion
لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ ملبے میں دبے بچے کو ریسکیو کرنے کی اس ویڈیو کا تعلق غزہ سے نہیں ہے بلکہ اسے مصنوعی ذہانت ٹولز کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
Sources
Facebook post by ataklti.desta.969 on 04 March 2025
Self Analysis
Analysis by DAU team