جمعہ, دسمبر 20, 2024
جمعہ, دسمبر 20, 2024

HomeFact Checkامام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن سدیس کے انتقال کی خبر فرضی ہے

امام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن سدیس کے انتقال کی خبر فرضی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

پوری دنیا کے امت مسلمہ کےلئے افسوس ناک خبر،امام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن السدید انتقال کرگئے ہیں۔إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ‎۔اللہ پاک انہیں جنت الفردوس عطاء کرے آمین۔

Viral post From Whatsapp

قاری سدیس کے حوالے سے کیا وائرل دعویٰ؟

ان دنوں سوشل میڈیا پر کعبہ شریف کے امام عبدالرحمٰن السدیس کے حوالےسے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کا انتقال26ستمبر کو ہوچکا ہے۔درج ذیل میں آرکائیو لنک موجود ہے۔

عبدالرحمٰن السدیس الرسمیہ نے عربی میں لکھا ہے کہوہ انتقال کرگیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact check / Verification

امام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن السدیس کے حوالے سے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔اس دوران ہم نے سعودی عرب کے کئی اخبارات اور چینلوں کو کھنگالا۔لیکن قاری سدیس کے حوالے سے موت کی خبر نہیں ملیں۔

پھر ہماری ٹیم نے سعودی عرب میں نوکری کررہے کئی ملازمین سے وائرل دعوے کے حوالے سےفون کال کے ذریعےمعلومات حاصل کیا ہے۔سب نے ایک ہی جواب دیا کہ یہ فرضی خبر ہے۔تحقیقات کے دوران ہماری ٹیم نےسعودی عرب کے جدہ میں تعمیراتی کمپنی کے قوالیٹی منیجر کے عہدے پر فائز محمدرمیز خان سے واہٹس ایپ کے ذریئے رابطہ کیااور قاری سدیس کی موت کے بارے میں سوال کیا تو انہوں صاف کہا کہ یہ فرضی خبر ہے۔واہٹس ایپ پر ہوئی گفتگو کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

رمیز سے ہوئی باتوں سے پتاچلا کہ وائرل خبر فرضی ہے۔لیکن ہم نے مکہ میں موجود دیگر لوگوں سے رابطہ کیا۔جہاں ہماری ٹیم نے ایک اور ابرار نامی شخص کو واہٹس ایپ پر میسج کیااور وائرل دعوے کی سچائی جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے ایک پوسٹر بھیجا۔جس میں اس خبر کو فرضی دعویٰ بتایا گیا ہے۔

وہیں ابرار نے ہمیں اردو میں ترجمہ شدہ قاری سدیس کا خطبہ بھی بھیجا اور کہا کہ ثناء اللہ ساگر تیمی نے اس خطبے کو شیئر کیا ہے۔بتادوں کہ ثناءاللہ ساگرتیمی حرم مکہ مکرمہ میں مترجم کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔خطبے میں لکھا ہےکہ سوشل میڈیا پر شیخ عبدالرحمٰن سدیس کے متعلق انتقال کی خبر جو گردش کررہی ہے وہ سراسر غلط ہے۔قاری سدید باحیات اپنے کام کو انجام دے رہے ہیں۔ جسے آپ درج ذیل میں دیکھ پڑھ سکتے ہیں۔

Khutba Imam e Kaba

سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ وائرل دعویٰ میں کسی بھی طرح کی سچائی نہیں ہے۔ ہم نے قاری سدیس کے حوالے سے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں انقلاب اردو پر شائع 8ستمبر 2020 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق امام کعبہ عبدالرحمن السدیس نے گزشتہ جمعہ اپنے  خطبے میں یہودیوں سے مفاہمت کا اشارہ کیا تھا۔وہیں سرچ کے دوران 5ستمبر 2020 کی ایک خبرمُرَکّوورلڈ نیوز نامی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔خبر کے مطابق امام کعبہ قاری سدیس نے 4ستمبر جمعہ کے روز اپنے خطبے میں یہ اشارہ کیا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمولات پر لا سکتی ہے۔

سبھی تحقیقات سے یہ تو بات واضح ہوگئی کہ وائرل دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔لیکن ہم نے کچھ اہم ٹولس کی مددسے سوشل میڈیا کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پیغام ٹی وی نامی یوٹیوب چینل کا ایک ویڈیو فیس بک پر ملا۔جس میں اس خبرکو فرضی بتائی گئی ہے۔جسے آپ درج یل میں دیکھ سکتے ہیں۔

https://www.facebook.com/sultan.khawaja.16/videos/409186900075004
Final Finding

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے امام کعبہ قاری عبدالرحمٰن السدیس کے حوالے سے موت کی خبر فرضی ہے۔میڈیا رپوٹ سے یہ ضرور ثابت ہوتاہے کہ 4ستمبر کو امام کعبہ قاری عبدالرحمٰن السدیس نے جمعہ کے روز اپنے خطبے میں اشارہ کیا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول بنا سکتا ہے۔

Result:FABRICATED/False

Our Sources

Ground Verification

Inquilab:https://www.inquilab.com/news/articles/silence-of-the-islamic-world-is-deplorable-condition-despite-the-heartache-of-the-muslims–18811

 Moroccoworldnews:https://www.moroccoworldnews.com/2020/09/317499/controversial-sermon-suggests-saudi-arabia-could-normalize-ties-with-israel/

TimeSun:https://www.facebook.com/sultan.khawaja.16/videos/409186900075004

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular