Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پختون کشمیر ہائی وے پر پولس اور عوام کے درمیان تصادم۔
Fact
ویڈیو سینٹرل امریکہ کے ایک ملک “گوئٹے مالا” میں ہوئے احتجاج کی ہے، ناکہ پاکستان کے پختون کشمیر ہائی وے کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کا سیلاب آگیا ہے۔ ان دنوں ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں پولس اور عوام کے درمیان تصادم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے یہ ویڈیو پختون کشمیر ہائی وے کی ہے۔
Fact Check/ Verification
پولس اور عوام کے درمیان تصادم والی وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 17 جنوری 2021 کو شائع شدہ اسٹیل نیس ان دی اسٹورم نامی نیوز ویب سائٹ پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو گوئٹےمالا فوجی اور تارکین وطن کے درمیان ہوئے تصادم کا بتایا گیا ہے۔
ہم نے “گوئٹےمالا پولس پبلک کلیش” یوٹیوب اور گوگل پر کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 18 جنوری 2021 کو اپلوڈ شدہ دی ٹیلی گراف کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ویڈیو رپورٹ ملی، جس میں ہوبہو ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ڈسکرپشن میں فراہم کی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو ہونڈورائی مہاجرین اور گوئٹےمالا فوجیوں کے مابین ہوئے تصادم کی ہے۔ جب حکام نے 9000 لوگوں کے کارواں کے ایک حصے کو ملک میں داخل ہونے سے روکا تھا۔
فوجیوں نے ہیلمیٹ، ڈھالیں اور لاٹھیاں لے کر عوام کی بھیڑ کو روکنے کے لئے امریکہ تک جانے والے ہائی وے پر صفیں بنا لیں تھیں۔ یہ تصادم تب پیش آیا جب 3000 سے زائد ہونڈورائی مہاجرین کے دو گروپ جعمہ کی رات کو رجسٹریشن کئے بغیر گوئٹےمالا کی جانب جا رہے تھے۔
اس کے علاوہ اے بی سی نیوز نے بھی اپنے آفیشل فیس بک پیج پر مذکورہ معلومات کے ساتھ 18 جنوری 2021 کو ویڈیو شیئر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان سر کی چوٹ کی وجہ سے آئی سی یو میں ہوئے داخل؟
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ پولس اور عوام کے درمیان تصادم کی یہ ویڈیو پاکستان کے پختون کشمیر ہائی وے کی نہیں ہے، بلکہ امریکہ کے ایک ملک گوئٹےمالا میں ہوئے احتجاج کی ہے۔
Our Sources
Reports published by Stillness in the storm and The Telegraph on 18 Jan 2021
Facebook post by ABC News on 18 Jan 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.