اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkپانی میں بہتے ہوئے گھر کی یہ ویڈیو بنگلہ دیش کی نہیں...

پانی میں بہتے ہوئے گھر کی یہ ویڈیو بنگلہ دیش کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک پر 1 منٹ 19 سیکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ ویڈیو کے شروعاتی 17 سیکینڈ تک پانی میں بہتے ہوئے گھر دیکھے جا سکتے ہیں۔ صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بنگلہ دیش کیلئے دعا کریں، سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے”۔ آپ کو بتادوں کہ گزشتہ کئی دنوں سے بنگلہ دیش میں سیلابی قہر سے عوام پریشان حال ہے۔ نیویارک ٹائمس پر شائع 24جون 2022 کی ایک رپورٹ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے بنگلہ میں 68 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

پانی میں بہتے ہوئے گھر کی یہ ویڈیو بنگلہ دیش کی نہیں ہے

Fact

پانی میں بہتے ہوئے گھر کی ویڈیو کو ہم نے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں نیوز فلیر پر شائع 6 دسمبر 2021 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں پانی میں بہتے ہوئے گھر کی ویڈیو کے سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ انڈونیشیاء میں تیز بارش کے سبب آئے سیلاب میں 2 مکانات بہہ گئے۔ اس ویڈیو کو 6 دسمبر کو کیمرے میں قید کیا گیا تھا۔ اس سے واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو کا ابتدائی 17 سیکینڈ والا حصہ بنگلہ دیش میں آئے سیلاب کا نہیں ہے، بلکہ انڈونیشیا کا ہے۔

بتادوں کہ اس ویڈیو کو مئی ماہ میں آسام کا بتاکر بھی شیئر کیا گیا تھا۔ جس کا فیکٹ چیک نیوز چیکر اردو ٹیم نے کیا تھا۔ پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔

Result: False


آپ کو اگر ہمارا یہ فیکٹ چیک اچھا لگا ہو تو یہاں آپ دیگر فیکٹ چیک پڑھ سکتے ہیں۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular