اتوار, نومبر 10, 2024
اتوار, نومبر 10, 2024

ہومFact CheckFact Check:کیا تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی دکان پر لگائی...

Fact Check:کیا تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی دکان پر لگائی گئی آگ کی ہے یہ ویڈیو؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی دکان کو پٹرول ڈال کر آگ لگا دی گئی۔

Fact
یہ ویڈیو 3 مارچ 2023 کو کیرالہ کے ترپونیتھورا میں لاٹری کی دکان میں لگائی گئی آگ کی ہے۔ بہاری مہاجروں کے معاملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

تمل ناڈو میں بہاریوں کے ساتھ مبینہ مارپیٹ کا بتاکر کئی فرضی پوسٹ وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی کے پیش نظر ان دنوں ایک ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی دکان کو پٹرول ڈال کر جلا دیا گیا ہے۔

تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی دکان میں آگ لگانے کی نہیں ہے یہ ویڈیو۔
Courtesy: Facebook/Bp Vlog

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص، ایک دکان کے باہر کھڑے ہوکر اندر رکھے کاؤنٹر پر کوئی آتش گیر چیز چھڑکتا ہے اور پھر آگ لگا دیتا ہے۔ یہ پوسٹ فیس بک پر وائرل ہو رہی ہے۔ پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لوگ اس مبینہ واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔

Fact Check/Verification

کچھ کیورڈ کی مدد سے تلاشنے پر ہمیں وائرل ویڈیو کے حوالے سے ماتربھومی نامی نیوز ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو سے متعلق ایک رپورٹ ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو 3 مارچ 2023 کی شام کا بتایا گیا ہے۔ جہاں کیرلہ کے ترپونیتھورا میں موجود راجیش ٹی ایس نامی شخص نے لاٹری کی دکان میں آگ لگا دی تھی۔

Courtesy:Mathrubhumi.com

اس واقعہ کو انجام دینے سے پہلے راجیش نے فیس بک لائیو بھی کیا تھا، جس میں اس نے لاٹری ایجنسی میں آگ لگانے کی دھمکی بھی دی تھی۔ لاٹری ایجنسی کا نام خبر میں ‘میناکشی لاٹریز’ بتایا گیا ہے۔ دکان کے کاؤنٹر پر ملیالم میں لکھا ہوا میناکشی لاٹری دیکھا بھی جا سکتا ہے۔ یہ کیرالہ کی ایک مشہور لاٹری ایجنسی ہے۔

ایشیا نیٹ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ملزم ایجنسی سے لاٹریاں خرید کر باہر فروخت کرتا تھا۔ راجیش نے جو لاٹری بیچی تھی ان کا انعام نہیں دیا جا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ پریشان بھی تھا۔ اس بات پر ان کی دکان کے مالک سے کہاسنی بھی ہوئی تھی ، جس کے بعد اس نے غصے میں آکر دکان کو آگ لگا دی۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ راجیش کا نفسیاتی مرض کا علاج چل رہا ہے۔ واقعے سے قبل فیس بک لائیو میں راجیش نے لاٹری ایجنسی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں سرمایہ داری کی نہیں حقیقی کمیونزم کی ضرورت ہے۔ یہاں یہ واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں جل رہی دکان تمل ناڈو میں ایک بہاری مہاجر کی نہیں ہے۔

ہم نے اس بارے میں مقامی پولس سے بھی بات کی۔ علاقے کے ایس ایچ او پروین ایس بی نے ہمیں بتایا کہ یہ حملہ کسی بہاری مہاجر مزدور کے خلاف نہیں ہوا ہے۔ پولس کی تفتیش میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔ پولس کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کی شخص پر تشدد کی ویڈیو فرضی دعوے کے ساتھ وائرل

Conclusion

ہماری تحقیقات میں یہ واضح ہوا کہ ویڈیو تمل ناڈو کی نہیں ہے بلکہ کیرالہ کی ہے۔ اس واقعہ کا بہاری مہاجر کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

Result: False

Our Sources
Report of Mathrubhumi, published on March 4,2023
Video of Asianet News, uploaded on March 4,2023
Telephonic conversation with SHO PRAVEEN.S.B, Hill Palace PS, Tripunithura

اس آرٹیکل کو ہم نے ہندی سے ترجمہ کیا ہے۔ آرٹیکل ارجن ڈیوڈیا نے لکھا ہے۔


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular