Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کو ایران میں آئے حالیہ سیلاب سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ وائرل ویڈیو کو ایک صارف نے “ایران کے شہر چابہار میں آئے طوفانی بارش کے بعد کی صورتحال کا بتایا ہے”۔
گلف نیوز اور عرب نیوز ویب سائٹ کے مطابق جنوبی ایران میں گزشتہ دنوں تیز بارش کے سبب آنے والے سیلاب میں 8 افراد کی جان چلی گئی، سیلاب کی وجہ سے مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ ایران کے 87 شہروں میں امدادی کام جاری ہے۔ اسی کے پیش نظر ایک ویڈیو کو حالیہ سیلاب سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
فیس بک پر کئی صارفین نے اس ویڈیو مختلف کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
Fact Check/Verification
ایران میں آئے حالیہ سیلاب سے جوڑ کر شیئر کی گئی وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔ ویڈیو کو ہم نے سب سے پہلے اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔
ہم نے ایک فریم کو ین ڈیکس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ایران نیوز نامی فیس بک پیج پر وائرل ویڈیو ملا۔ جسے 3 اگست 2021 کو شیئر کیا گیا تھا۔ ویڈیو کے کیپشن میں فارسی زبان میں لکھا تھا۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ ویڈیو کو شہید آباد قزوین میں آئے سیلاب کا بتایا گیا ہے۔ یہی ویڈیو ہمیں آپارات نامی ویب سائٹ پر بھی ملا، جس میں بھی ویڈیو کو شہید آباد قزوین کا بتایا گیا ہے۔
مذکورہ جانکاری سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو ایران میں آئے حالیہ سیلاب کا نہیں ہے بلکہ پرانا ہے، البتہ ہم نے اس سلسلے میں گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیا اس دوران ہمیں ایران کارگر، خبرگزاری تسنیم، روکنا ڈاٹ نیٹ اور شمانیوز نامی ویب سائٹس پر وائرل ویڈیو سے متعلق فارسی زبان میں خبریں ملیں۔
پھر ہم نے فارسی کے اسکالر محمد سعد ظفر حلاجی سے رابطہ کیا اور انہیں مذکورہ نیوز واہٹس ایپ پر بھیجی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خبریں 2 اگست 2021 کی ہیں، اس میں جانکاری دی گئی ہے کہ ایران کے شہید آباد کے قزوین میں سیلاب کے سبب کافی نقصان ہو گیا تھا۔ اب یہ واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو ایران میں آئے حالیہ سیلاب کا نہیں ہے، بلکہ تقریباً 6 ماہ پرانا ہے۔ بتادوں کہ محمد سعد ظفر حلاجی جواہرلعل نہرو یونیورسٹی سے فارسی میں پی ایج ڈی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ریتیلے پانی میں بہہ رہے جانوروں کی یہ ویڈیو ایران کی ہے؟
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو ایران میں آئے حالیہ سیلاب کا نہیں ہے، بلکہ پرانا ہے اور ایران کے قزوین کے شہیدآباد کا ہے۔
Result: Misleading
Our Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.