Authors
Claim
ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد اپنے ہتھیاروں کی ویڈیو جاری کی ہے۔
Fact
ویڈیو تقریباً دو برس پرانی ہے اور ایران کے اسرائیل پر کئے گئے حالیہ حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
رواں ماہ کی 13 تارِیخ کی شب ایران نے اسرائیل پر 300 پروجیکٹائل داغے تھے۔ اس حملے کو روکنے میں اسرائیل کا 70 ارب سے زائد کا مالی نقصان ہوا ہے۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ صارف کا دعویٰ ہے کہ ہتھیاروں کی یہ ویڈیو ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد جاری کی ہے۔ صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “اسرائیل پر حملے کے بعد ایران نے اپنے ہتھیاروں کی یہ ویڈیو جاری کی ہے”۔
Fact Check/Verification
ہم نے وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔ تب ہمیں وائرل ویڈیو میں نظر آرہے ہوبہو مناظر کی تصاویر کے ساتھ شائع ایرانی نیوز ویب سائٹ مشرق پر ایک رپورٹ ملی ۔جس کے مطابق یہ تصاویر آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے میزائل اور ڈرون کی ہے۔ لیکن یہ رپورٹ کب کی ہے؟ یہ واضح نہیں ہو سکا۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو ڈیفینس ہیئر انگلش نامی یوٹیوب چینل پر 7 مارچ 2022 کو اپلوڈ شدہ ملی۔ جس کے عنوان کے مطابق ہتھیاروں کی یہ ویڈیو ایران کے زیر زمین یو اے وی اور میزائل بیس کی ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ ویڈیو کا اسرائیل پر ایران کے حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ڈیفنس ہیئر نامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی ریوولیوشنری گارڈز نے عوام کے ساتھ اپنے اڈوں کی تصاویر شیئر کی تھیں، جہاں زیرزمین میزائل و بغیر انسانوں کے چلنے والی ہوائی گاڑیاں موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: حوثیوں کی جانب سے اسرائیل سے وابستہ بحری جہاز کو ڈرون سے نشانہ بنانے کی نہیں ہے یہ تصویر
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد جاری نہیں کی ہے بلکہ یہ تقریباً دو برس پرانی ہے۔
Result: Missing Context
Sources
Report published by Mashrgh News
Video published by Defense here English on 7 March 2022
Report published by Defense here English on 7 March 2022
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔