اتوار, اپریل 28, 2024
اتوار, اپریل 28, 2024

ہومFact CheckFact Check: بچوں کی خادمہ کی اس ویڈیو کی یہاں جانیں پوری...

Fact Check: بچوں کی خادمہ کی اس ویڈیو کی یہاں جانیں پوری حقیقت

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر بچوں کی خادمہ کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے۔ جس میں ایک شخص کے ارد گرد ننھے بچے نظر آرہے ہیں اور ایک سیاہ فام خاتون اپنے ساز و سامان کے ساتھ جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ بچے اور خاتون بلک بلک کر رو رہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو سعودی عرب میں بچوں کی خدمت کرنے والی ایک ملازمہ کی ہے جو اپنے وطن جانے لگی تو بچے ایئر پورٹ پر اسے جانے نہیں دے رہے ہیں۔

بچوں کی خادمہ کی یہ ویڈیو سعودی عرب کی نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/sabir.rehman.777

Fact

وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ماریا اینڈ کتالیا آفیشل نامی یوٹیوب چینل پر رواں ماہ کی ایک تاریخ کو اپلوڈ شدہ 10 منٹ 6 سکینڈ پر مشتمل ویڈیو ملی۔ جس کے 7 منٹ کے بعد ہوبہو مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق نینی روزی کی وداعی سے ناراض ہوکر ماریہ اور کتالیا نام کے بچے ائیرپورٹ پر زار و قطار رونے لگے۔

Courtesy: YouTube/ Maria & Cataleya Official

مزید سرچ کے دوران کینیا کی نیوز ویب سائٹ ٹوکو اور پلس لائیو پر 2 دسمبر 2023 کو شائع شدہ وائرل ویڈیو سے متعلق رپورٹس موصول ہوئیں۔ ان رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو لبنان کے ایک ایئرپورٹ کی ہے۔ جہاں لبنان میں بچوں کا خیال رکھنے والی کینیائی خادمہ روزی کے وطن واپسی کے وقت کے ایئرپورٹ پر بچے اور وہ جزباتی ہوکر رونے لگے۔

Courtesy: Pulse Live

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو سعودی عرب کی نہیں بلکہ لبنان کی ہے اور بچوں کی خادمہ کا تعلق کینیا سے ہے۔

Result: Partly False

Sources
Video published by Maria & Cataleya Official on 01 Dec 2023
Reports published by Tuko and Pulse Live on Dec 2023


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular