بدھ, اپریل 24, 2024
بدھ, اپریل 24, 2024

ہومFact Checkکردستان میں محمدﷺ کی شان میں پڑھے گئے قصیدے کی یہ ویڈیو...

کردستان میں محمدﷺ کی شان میں پڑھے گئے قصیدے کی یہ ویڈیو نوپور شرما کے بیان سے پہلے کی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر نوپور شرما کے توہین رسالت والے بیان کے بعد ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان میں توہین رسالت کے بعد کردستان میں محمدﷺ کی شان میں قصیدہ پڑھنے اکٹھا ہوا پورا گاؤں۔

کردستان میں محمدﷺ کی شان میں پڑھے گئے قصیدے کی یہ ویڈیو نوپور شرما کے بیان سے پہلے کی ہے
Courtesy:FB/engr.bappi

اس ویڈیو کو فیس بک اور ٹویٹر پر صارفین نے دو مختلف کیپشن کے ساتھ شیئر کر لکھا ہے کہ “‏ایک دلفریب منظر… عراقی کردستان (دور شمال) کا پورا گاؤں ہندوستانی حکومت کی جانب سے ان کے ساتھ بدسلوکی کے بعد اپنے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں قصیدے اور تعریف کرنے میں اکٹھا ہوا ہے”۔ ایک دوسرے صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارتی رہنماوں کی طرف سے توہین رسالت پر مبنی بیانات کا معاملہ، ایرانی کردستان کے علاقے پالنگان کا پورا گاوں صلوۃ وسلام شریف پیش کرنے کیلئے امنڈ آیا”۔

مذکورہ ویڈیو کو پاکستان کی شاد بیگم نامی آفیشل فیس بک ہینڈل سے بھی شیئر کیا گیا ہے۔

Courtesy:FB/ShadBegum

ٹویٹر پر وائرل ویڈیو کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact check/Verification

کردستان میں محمدﷺ کی شان میں دریا کے کنارے پڑھے جا رہے قصیدے کی ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ناؤ سڈ سٹی نامی یوٹیوب چینل پر 6 مئی 2022 کو اپلوڈ شدہ وہی ویڈیو ملا جو فیس بک پر نوپور شرما سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ کیپشن کے مطابق پالنگان گاؤں میں دف کی تقریب میں شامل ہوئیں ہزاروں خواتین۔

پھر ہم نے سرچ کیا کہ نوپور شرما نے پیغمر اسلام کے خلاگ گستاخانہ بیان کب اور کس مہینے میں دیا تھا؟ سرچ کے دوران ہمیں نیوز لانڈری کی آفیشل یوٹیوب چینل پر 11 جون کو شائع ایک ویڈیو ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ نوپر شرما نے گستاخانہ بیان 26 مئی 2022 کی رات 9 بجے کے ٹائمس ناؤ کے پرائم ٹائم میں دیا تھا۔ اسی دن شام 7 بجے نیوز24 کے چینل پر بھی اسلام سے متعلق متنازع بیان دیا تھا۔ اب اس سے واضح ہوا کہ جو ویڈیو نوپور شرما کے بیان سے جوڑ کر شیئر کی جا رہی ہے، وہ دراصل ان کے بیان سے پہلے کی ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق ایرانی نیوز ویب سائٹس پر فارسی زبان میں شائع 4 مئی 2022 کی کئی خبریں ملیں۔ جس میں وائرل ویڈیو میں نظر آرہے منظر کو تصاویر اور ویڈیو کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ویب سائٹس پر دی گئی جانکاری کے مطابق ایران کے کردستان میں رمضان المبارک کے موقع پر عظیم الشان تقریب منعقد کی گئی تھی۔ جس میں ایران میں یونیسکو کمیشن کے سیکرٹری جنرل حجت اللہ ایوبی اور 10 ہزار سے زائد افراد شامل ہوئے تھے۔ اس تقریب میں 500 کرد موسیقاروں نے بیک وقت پرفارم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مظاہرین پر پولس تشدد کی یہ ویڈیو توہین رسالتؐ کے خلاف احتجاج کی نہیں ہے

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ توہین رسالت والے بیان کے بعد کردستان میں محمدﷺ کی شان میں جمع ہوئے لوگوں کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کا نوپور شرما کے گستاخانہ بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایرانی رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیو رمضان المبارک کے موقع پر ہوئی ایک تقریب کی ہے۔ جس میں 500 کرد موسیقاروں نے بیک وقت پرفارم کیا تھا۔

Result: Missing Context

Our Sources

Video Uploaded on YouTube by nowsudcity on 06 May 2022
Report Published by pr.irna.ir on 05 may 2022
Report Published by farsnews.ir on 04 may 2022
Report Published by sedayeboukan.ir on may 2022

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular