اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: حي على الصلاة کی صدا کے دوران منہدم ہورہی مسجد...

Fact Check: حي على الصلاة کی صدا کے دوران منہدم ہورہی مسجد کی یہ ویڈیو تازہ حماس اسرائیل لڑائی کے دوران کی نہیں بلکہ پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

حماس اور اسرائیل کے مابین لڑائی کے دوران ایک منہدم ہورہی مسجد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ فلسطین میں اس اذان دینے والے کی آواز کو ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیا گیا اور شہادت بھی ایسے وقت میں نصیب ہوئی کہ وہ نماز کے لئے مسلمانوں کو صدا لگا رہا تھا۔

 منہدم ہورہی مسجد کی یہ ویڈیو فلسطین نہیں بلکہ ملک شام کی ہے۔
Courtesy:Facebook/Lone Ishfaq

Fact

حي على الصلاة کی صدا لگتے ہی منہدم ہورہی مسجد والی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ترکش نیوز ویب سائٹ اسلامی انویٹیشن ترکی اور ریمی سنگ سب یون نامی یوٹیوب چینل پر ایک منٹ 50 سیکینڈ پر مشتمل ایک ویڈیو ملی۔ جس کے ایک منٹ 11 سیکینڈ کے بعد وائرل ویڈیو جیسا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں اس ویڈیو کو ملک شام(سیریا) کا بتایا گیا ہے۔ جہاں آئی ایس آئی ایس کے لوگوں نے اویس القرنی مسجد کو منہدم کردیا تھا۔ بتادیں کہ اس ویڈیو کو یوٹیوب چینل پر جون 2014 میں شائع کیا گیا تھا۔

Courtesy: YouTube /Remi Sung Sub Yoon

اس کے علاوہ منہدم ہو رہی مسجد والی ویڈیو کے حوالے سے دیگر میڈیا رپورٹس یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔ ان رپورٹس کے مطابق منہدم ہورہی مسجد ملک شام کے رَقَّہ میں موجود مسجد اویس القرنی ہے۔

Courtesy: CNN

نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ حي على الصلاة کی صدا لگتے ہی منہدم ہورہی مسجد والی ویڈیو تقریباً 9 سال پرانی اور شام (سیریا) کی ہے۔

Result: False

Sources
Video published by YouTUbe Channel Remi Sung Sub Yoon on 8 June 2014
Reports published by CNN and Islamic Invitation Turkey on 2014/2018


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular