اتوار, اپریل 28, 2024
اتوار, اپریل 28, 2024

ہومFact CheckFact Check: مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد...

Fact Check: مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کی اس تصویر کی کیا ہے حقیقت؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
اس رمضان المبارک میں مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد۔
Fact
 مسجد اقصٰی میں فلسطینوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے کئے گئے تشدد کی یہ تصویر ایک سال پرانی ہے۔ اس تصویر کا حالیہ مسجد اقصٰی میں موجود فلسطینی مصلی القبلی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے کئے گئے حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رواں ماہ کی 5 تاریخ کو مسجد اقصٰی میں موجود فلسطینی مصلی القبلی پر اسرائیلی پولس کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس حملے میں 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسی واقعے سے منسوب کرکے سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک اور ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں کچھ لوگوں کے ہاتھ پیچھے سے بندھے ہوئے ہیں اور وہ فرش پر پیٹ کے بَل لیٹے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہے کہ یہ تصویر حالیہ رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصٰی میں موجود فلسطینی مصلی القبلی پر حملے کی ہے۔

 مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کی یہ تصویر پرانی ہے۔
Courtesy: Twitter @Momo_Baaji

اس تصویر کو حالیہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصٰی میں نمازیوں پر ہوئے حملے سے منسوب کرکے اردو نیوز ویب سائٹ ایم ایم نیوز نے خبر بھی شائع کی ہے۔ آرکائیو یہاں دیکھیں۔

Fact check / Verification

 رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں ڈین مارک سے ڈینش زبان میں شائع ہونے والی نیوز ایجنسی اربیجڈرین کی ویب سائٹ پر 29 اپریل 2022 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل تصویر کو 22 اپریل 2022 کو مسجد اقصی میں فلسطینیوں پر ہوئے تشدد کا بتایا گیا ہے۔

Courrtesy: arbejderen.dk

اس کے علاوہ 22 اپریل 2022 کو رامی عبدہ نام کے ٹویٹر صارف نے بھی مذکورہ وائرل تصویر کو شیئر کیا ہے۔ اب یہ معلوم ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کا تعلق حالیہ مسجد اقصیٰ میں فلسطینی مصلی القبلی پر ہوئے حملے سے نہیں ہے۔

Courtesy: Twitter @RamAbdu

 مزید سرچ کے دوران ہمیں 15 اپریل 2022 کو شیئر شدہ القسطل نیوز اور الجزیرہ مباشر کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر مذکورہ وائرل تصویر سے مشابہ ویڈیو بھی ملیں۔ جس میں مسجد اقصیٰ کے اندر لوگوں کے ہاتھ بندھے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: کیا یہ وائرل تصویر و ویڈیو قطر میں فیفا ورلڈ کپ کے دوران ہوئی فلسطین کی حمایت کی ہے؟

Conclusion

لہٰذا تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ کے اندر اسرائیلی فوج نے فلسطینی مسلمانوں پر تشدد کیا ہے یہ دعویٰ سچ ہے۔ لیکن جس تصویر کو فلسطینی مصلی القبلی پر اسرائیلی پولس کی جانب سے حالیہ حملے کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے وہ تقریباً ایک سال پرانی ہے۔

Result: Missing Context

Our Sources
Report published by Arbejderen.dk on 29 April 2022
Tweet by RamAbdu on 22 April 2022
Tweets by AlQastalps and ajmubasher on 15 April 2022

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular